22 May 2010 - 12:52
News ID: 1350
فونت
سید کلب جواد نقوی ؛
رسانیوز ایجنسی ـ امام جمعہ لکھنؤ نے خطبہ جمعہ میں مومنین کو خطاب کرتے ہوئے پردہ کے سلسلے میں ہو رہی سازشوں پر زور دیتے ہوئے کہا : اگر ہم نے اب بھی ان سازشوں کے خلاف عالمی پیمانے پر احتجاج نہیں کیا تو ہماری غیرت اسلامی پر حرف آئیگا ۔
حجت الاسلام مولانا کلب جواد نقوي

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کے رپورٹ کے مطابق لکھنؤ کی تاریخی مسجد آصفی میں خطبہ جمعہ مومنین سے خطاب کرتے ہوئے امام جمعہ لکھنؤ حجة الاسلام مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہا : اب اٹلی کے بعد فرانس میں بھی پردے پر پابندی عائد کردی گئی ہے،اور برقعہ ان ممالک میں قانونا جرم قرار دیا گیا ہے ۔

خطیب جمعہ لکھنؤ نے کہا : اسلام کے خلاف اتنی گہری اور وقار اسلام کو مجروح کرنے والی سازش پر بھی مسلمانوں پر کوئی اثر نہیں ہوا جب کہ پردے کے خلاف چل رہی ان سازشوں کے خلاف ایک طوفان برپا ہوجانا چاہئے تھا۔ ان سازشوں کے خلاف احتجاج ضروری ہے۔

کلب جواد نے مومنین سے خطاب کرتے ہوئے کہا : اسلام نے عورت کی عزت و عفت کی حفاظت کے لئے پردہ کا حکم دیا ہے اور جب عورت گھر سے باہر بے پردہ نکلتی ہے تو بے پردگی بہت سی برائیوں کو خود دعوت دیتی ہے اسی لئے ایسے معاشرہ میں برائیاں،عورتوں کے خلاف ظلم، تشدد، زنا کے واقعات رونما ہوتے ہیں اور یہ سب عورت کی جھوٹی آزادی کے نام پر ہوتا ہے ۔

امام جمعہ لکھنؤ نے قرآن کی آیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : جب عورت پردے کی حالت میں ہوتی ہے تو معاشرہ میں برائیاں نہیں پھیلتی ہیں اس سلسلے میں قرآن کی آیت بیان کی کی" اے رسول آپ اپنی بیویوں، بیٹیوں اور مومنین کی عورتوں سے کہہ دیجٔے کہ جب اپنے گھروں سے باہر نکلیں تو اپنے چہرے اور گردنوں پر اپنی چادر ڈال لیا کریں کہ یہ انکی شرافت کی پہچان کے لئے بہت منا سب ہے تو انہیں کوئی چھیڑے گا بھی نہیں۔۔۔"۔

کلب جواد نے اس سلسلے میں احادیث بیان کرتے ہوئے کہا : جب کوئی عورت شوہر کی مرضی سے گھر سے بناؤ سنگھار کر کے گھر سے باہر نکلتی ہے تو اسکے ہرہر قدم پر فرشتے لعنت بھیجتے ہیں۔ حدیث رسول (ص) نے بیان کیا ہے کہ بے پردہ عورتوں کے لئے سخت عذاب ہے۔

نقوی نے اپنے خطبہ میں اس بات پر زور دیا : مسلمان اسلامی اصولوں پر پابند رہیں اور اسلام مخالف سازشوں کے خلاف سخت موقف اختیار کریں۔

خطیب جمعہ نے معاشرہ میں بدامنی ، اور شیعوں کی املاک کے غلط ہاتھوں میں جانے سے تشویش کا اظہار کیا ارو معاشرہ میں پھیلی برائیوں سے بچنے، تقوی اور پرہیز گاری اختیار کرنے پر زور دیا ۔
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬