03 June 2010 - 14:54
News ID: 1406
فونت
عدلیہ کے سربراہ کی درخواست پر:
رسا نیوزایجنسی - رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انتخابات کے بعد رونما ہونے والے فتنے میں شریک بلوائیوں کی سزاؤں میں کمی اور بخشش کی درخواست سے موافقت کیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامي

رسا نیوزایجنسی کی رھبر معظم کی خبر رساں سائٹ سے منقولہ رپورٹ کے مطابق ، رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے حضرت فاطمہ زہرا(سلام اللہ علیہا) کی ولادت با سعادت کے موقع پر عدلیہ کے سربراہ کی طرف سے انقلاب اسلامی اور عام عدالتوں سے انتخابات میں چالیس ملین افراد کی عظیم شرکت اور اس کے بعد رونما ہونے والے حوادث میں سزایافتہ 81 افراد کی سزاؤں میں کمی اوربخشش کی درخواست سے موافقت کی ہے۔

عدلیہ کے سربراہ آیت اللہ لاریجانی کے خط کا متن حسب ذیل ہے:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

محضر مبارک رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای (ادام ظلہ الوارف)

سلام و تحیات پیش کرتا ہوں اور نبی کریم حضرت محمد مصطفی (ص) کی لخت جگر حضرت فاطمہ زہرا(سلام اللہ علیہا) کی ولادت با سعادت اور اس عید کے ساتھ حضرت امام خمینی (رہ) کی ولادت کے تقارن پرمبارک باد پیش کرتا ہوں ۔ انقلاب اسلامی کی تین دہائیاں بیت جانے کے بعد اسلامی نظام کی بنیادیں اس قدر مضبوط و مستحکم ہوگئی ہیں کہ اس کی جڑیں مؤمن انسانوں کے دلوں کی گہرائیوں میں جاری و ساری ہیں اور اللہ تعالی کے فضل و کرم اور ولی فقیہ کی رہبری اور امت اسلامی کی بے دریغ حمایت کے ساتھ اسلامی نظام تمام مشکلات اور سازشوں پر کامیابی حاصل کرکے صراط مستقیم پر گامزن ہے۔

گذشتہ برس دسویں صدارتی انتخاب کے موقع پر متدین اور انقلابی عوام نے ایک عظیم اور تاریخی واقعہ رقم کیا اور حقیقی جمہوریت اور اسلامی جمہوریہ ایران میں دینی عوامی حکومت کے شاندار نمونے اور جلوے پیش کئے اور دشمنوں کے وسیع پروپیگنڈے اور بد نیتی کے باوجود انتخابات میں چالیس ملین افراد نے بالکل آرام و سکون کے ساتھ بھر پور شرکت کی اور اپنے پسندیدہ نمائندے کو اکثریت آرا کے ساتھ انتخاب کرلیا۔

انتخابات میں قوم کی عظیم شرکت دشمنوں کے لئے سخت اور گراں ثابت ہوئی اور انھوں نے عوام کے کام کو تلخ بنانا شروع کردیا اوردشمنوں نے ملک کے باہر اور اندر انقلاب مخالف عناصر کوہر قسم کی مدد فراہم کرکےملک میں بحران اور فتنہ کھڑا کیا اور اس فتنہ میں کچھ غافل اور بے شعور افراد نے مختلف بہانوں سے فتنہ کی آگ کو مزید شعلہ ور کیا اور قانون شکنی کرکے عوام اور نظام کے لئے مشکلات پیدا کیں اور لوگوں کے مال و جان کو نقصان پہنچایا، عدلیہ ، پولیس اور سکیورٹی اداروں نے قانون شکن عناصر کے ساتھ اپنی ذمہ داری کے مطابق عمل کیا۔

دشمنوں کے منصوبہ کا پردہ فاش اور فتنہ کی حقیقت برملا ہونے کے بعد ان میں سے بعض افراد نےاپنے غلط اعمال و رفتار پر پشیمان اور نادم ہونے کا اظہار کرتے ہوئے بخشش اور عفو کی درخواست کی ہے لہذا بنیادی آئین کی دفعہ 11 کے مطابق انقلاب اسلامی اور عام عدالتوں سے سزا یافتہ 81 افراد کو سزامیں کمی یا بخشش کے شرائط کا سزاوار قراردیا گیا ہےجن کے ناموں کی فہرست منسلک ہے اور جناب عالی کی موافقت کے بعد اس پر عمل درآمد جائے گا۔

والامر الیکم والسلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

صادق لاریجانی

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی طرف سے عدلیہ کے سربراہ کی درخواست کا جواب حسب ذیل ہے:

بسمہ تعالی

سلام اور مبارک باد کے ساتھ آپ کی تجویز سے موافقت کی جاتی ہے۔

والسلام علیکم و رحمۃ اللہ

سید علی خامنہ ای

2جون سن ۲۰۱۰
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬