18 August 2009 - 15:03
News ID: 143
فونت
رسا نیوز ایجنسی – ہندوستان کے 63 ویں یوم آزادی 15 / اگست کے موقع پر هندوستان کى دارلحکومت دهلى کے لال قلعه پر صبح ساڑھے سات بجے پرچم کشائى ہوئی
ہندوستان کے مسلمانوں نے ہندوستان کے 63 ویں یوم آزادی کے موقع پر جشن آزادی منائی ہندوستان کے مسلمانوں نے ہندوستان کے 63 ویں یوم آزادی کے موقع پر جشن آزادی منائی ہندوستان کے مسلمانوں نے ہندوستان کے 63 ویں یوم آزادی کے موقع پر جشن آزادی منائی


رسا نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کے رپورٹ مطابق ہندوستان کے 63 ویں یوم آزادی15/اگست کے موقع پر پورے ملک میں جشن آزادى جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا ۔ جگه جگه سقافتى پروگرام منعقد هوئے ، اسکولوں میں حب وطنى سے سر شار پروگرام اور قومى ترانے پڑھے گئے جلوس نکالے گئے ۔ وزیر اعظم منموہن سنگھ نے هندوستان کى دارلحکومت دهلى کے لال قلعه پر صبح ساڑھے سات بجے پرچم کشائى کى اور ملک سے خطاب کرتے ہوئے کہا که ملک  کو کھیتى میں چار فیصد شرح حاصل کرنے کے ایک اور سبز انقلاب کی ضرورت ہے ۔
 
منموہن سنگھ نے کہا کہ ہمارا مقصد ہے کھیتى میں چار فیصد سالانہ اضافہ اور کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ اگلے پانچ سال میں ہم اس کو حاصل کر لینگے ۔  ملک کی ترقی کے لیئے دیہی ترقی پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت  ہے ۔ اور کہا ہم ایسا قانون بنانے کی کوشش کررہے ہیں جس سے دیہی اور شہری دفاتر اور کام کاج کے شعبے میں 50 فی صد ریزرویشن دیا جاسکے ۔
 
 
انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کی معاشی ترقی کی شرح نو فی صد برقرار رکھنے کے لیے کوشاں ہے ۔ انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں فرقہ وارانہ فسادات کو روکنے کے لیے  حکومت جلد ہی ایک قانون بنانے کے لیے سنجیدہ ہے ۔ شدت پسندی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ممبئی حملوں کے بعد ملک کی سکیورٹی اور خفیہ اداروں کو بہتر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ وزیر اعظم نےکہا کہ ملک کے بعض حصے نکسلی تشدد کا شکار ہیں ۔ حکومت کا فرض ہے کہ عام لوگوں کو تحفظ فراہم کرے ۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ یہ سوچتے ہیں کہ بندوق کے دم پر راج کیا جاسکتا ہے وہ جمہوریت کی مضبوطی کو نہیں سمجھ پائے ہیں ۔
 
منموہن سنگھ نے بتایا کہ حکومت کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب پوری دنیا مندی سے دوچار ہے ہندوستان پر اس کا اثر کم نہی ہوا ہے ۔
 
 
ملک کی ترقی میں خواتین کی شرکت بڑھانے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ حکومت خواتین ریزرویشن بل جلد سے جلد منظور کرنے کے لیے کوشاں ہے ۔  اقلیتوں کى فلاح و بہبود کے لئے اسکیم نافذ کى جائے گى ۔
 
پڑوسی اور بیرونی ممالک کے ساتھ رشتوں کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے پڑوسیوں کے ساتھ امن اور سکون کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬