31 July 2010 - 16:58
News ID: 1640
فونت
اسرائیل کی جارحیت کے خلاف علماء ھند کا مظاھرہ :
رسا نیوزایجنسی - سید کلب جواد نقوی نے مجلس علماء ھند کے زیر اھتمام جنتر منترمیں اسرائیلی جارحیت اور امریکا کی شیطانی حرکات کے خلاف منعقدہ ایک مظاھرہ کے دوران غزہ پٹی کی بے دفاع عوام کے حق میں اقوام متحدہ کو اپنی ذمہ داریوں کے نبھانے میں نااھل بتایا ۔
مظاھرہ

رسا نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، مجلس علماء ھند کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام والمسلمین سید کلب جواد نقوی نے مجلس علماء ھند کے زیر اھتمام جنتر منترمیں اسرائیلی جارحیت اور امریکا کی شیطانی حرکات کے خلاف منعقدہ ایک مظاھرہ کے دوران کہا : ھم ھندوستان کے بیدار مسلمان اسرائیل کے وحشیانہ مظالم اور مظلوم فلسطینوں کی حمایت اور سیکورٹی کونسل کی جانب سے ایران پر لگائی جانے والی غیر منصفانہ اور ظالمانہ پابندیوں کی مخالفت میں جنتر پر جمع ہوئے ہیں اسی طرح ھم حکومت ھند کی خارجہ پالیسی میں اسرائیل جرائم سے چشم پوشی وخاموشی اوراسرائیل کے تئیں نرم روی جیسی تبدیلی کی پر زور مذمت کرتے ہیں ۔

انہوں نے فلسطین اور لبنان میں بے گناہ بچوں ، عورتوں اور نہتھے عوام پر اسرائیل کی جارحانہ کاروائیوں کی ھم مذمت کرتے ہیں اور تعجب کی بات ہے دنیا اسرائیل کے ذریعہ اس قتل عام کو دیکھتے ہوئے بھی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔

انہوں نے کہا : غزہ پٹی کے محاصرہ کی وجہ سے بھوک سے بے شمار بچے ہلاک ہورہے ہیں بغیر دواوں کے لوگ مررہے ہیں بے سہارا عورتوں اور نہتھے عوام پرمظالم عام ہیں اور ساری دنیا تماشائیوں کی کھڑی طرح دیکھ رہی ہے ۔

مولا نا کلب جواد نقوی نے کہا : اقوام متحدہ کہ جس کی بنیاد مظلوموں کی حمایت اور پسماندہ اقوام کے حقوق کی حفاظت اور تمام اقوام کے درمیان صلح اورمساوات پر رکھی گئی ہے افسوس کہ اج بڑی طاقتوں کے ہاتھ کٹھ پتلی بن چکی ہے ۔

انہوں نے مزید کہا : سامراجی طاقتوں کے اشارہ پر اقوام متحدہ نے ایران پر پابندیاں لگانے میں جس جلد بازی کا مظاھرہ کیا وہ قابل مذمت ہے جبکہ ایران باربار اپنے ایٹمی پروگرام کے پرامن ہونے کا اعلان کرتا رہا ہے اور ائی اے ای اے کی دیکھ ریکھ میں تمام ایٹمی منصوبوں کو انجام دینے کے لئے امادہ ہے لیکن پھر بھی اس پر پابندیاں عائد کرنا ایک غیر منصفانہ اقدام ہے۔

انہوں نے حکومت ھند کو مخاطب کرتے ہوئے کہا : ھمارا ملک امن اور انصاف کے طرفداررہا ہے اور ھم نے ھمیشہ مظلوموں اور پسماندہ اقوام کی ھمایت کی ہےناوابستہ تحریک کے طور پر ھماری تاریخ مظلوموں کی حمایت کے واقعات سے بھری ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا : ھمارا ملک ھمیشہ فلسطینوں کا حامی رہا ہے لیکن افسوس یہ جانتے ہوئے بھی کہ عام ھندوستانی اج بھی فلسطین اور لبنان کی مظلوم عوام کے ساتھ ہے وہ اسرئیل سے قریب اور فلسطین سے دور ہوتا جارہا ہے ۔

انہوں نے اس احتجاج کے مقصد کو بیان کرتے ہوئے کہا : ھم اس پر امن اس احتجاج کے ذریعہ اتحاد اور مساوات کا ثبوت دیتے ہوئے پسماندہ مظلوموں ، کمزوروں اقوام کی حمایت کا اعلان کرسکیں۔

واضح رہے کہ اس احتجاج میں موجود دیگر بزرگ رھنماوں میں سے مجلس علماء ھند کے صدر ، حجت الاسلام والمسلمین سید علی تقوی اور حجت الاسلام محمدعسکری نے بھی خطاب کیا ۔
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬