19 September 2010 - 17:34
News ID: 1839
فونت
جواد محمد زمانی / اشھد نقوی
موجودہ ایام میں امت اسلامیہ کو عظیم رنج والم کا سامنا رہا ، ایک طرف پاکستان کا ویرانگر سیلاب جو تقریبا 20 میلین پاکستانی مسلمانوں کے ھلاک ، زخمی ہونے اوران کے اسباب وسائل زندگی کے نابودی کا سبب بنا اور ثقافتی واقتصادی مراکز کے ختم ہونا کا باعث ۔
قرآن


اس سلسلے میں اقوام متحدہ اور عالمی معاشرے نے اپنے وظائف پر عمل نہی کیا جس کی بنیاد پر اس ویرانگر سیلاب کے نتائج بد سے بدتر ہوتے چلے گئے ، بیماریوں نے پھیلانا شروع کیا جس سے بہت سارے انسانوں کی جانیں گئیں اوربہت ساری عورتوں اور بچوں نے اپنی جانیں گواں دیں ۔

اسلامک کنفرنس اور بہت سارے اسلامی ممالک سیلاب سے متاثر افراد کی مدد کو پہونچے مگر اس بیچ ایرانی عوام نے جیسی مدد کرنی چاھئے تھی مدد کیا اور مدد کا حق ادا کردیا خصوصا عید سعید فطر کے دن رھبر معظم انقلاب اسلامی کے حکم کے بعد مدد کا منظر تو کچھ اور ہی الگ تھلگ تھا ۔

11 ستمبرکو قران کریم کی اھانت کی خبر سے دنیا کے مسلمانوں کے خون جوش میں اگئے ، مسلمانوں میں ھر طرف نفرت اور غصے کی لہر دوڑ گئی ، جلوس نکلے شروع ہوگئے اور اس اقدام کی مذمت میں سیلاب کی طرح ایک بارسڑکوں پر مسلمان دھکنے لگے ۔
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬