30 August 2009 - 13:37
News ID: 194
فونت
فضل الله:
رسا نيوز ايجنسي – علامه فضل الله نے فلسطين کے مسئله کو اميريکا اور اسرائيل کے نئے کھيل ميں داخل ہونے کي جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : محدود وقت کے لئے اسرائيلي کي جانب سے مکانات کےبنائے جانے ميں توقف ا يک نيا کھيل ہے اورمسلمانوں اور اعراب کو چاھئےکہ خواب غفلت سے بيدار ہوکراور اپنےسکوت کو توڑکر فلسطين کا ساتھ ديں.
علامه فضل الله

 

رسا نيوز ايجنسي کي رپورٹ کے مطابق، علامه سيد محمد حسين فضل الله لبناني برجسته شيعہ مرجع تقليد نے گذشته روز مسجد امامين الحسنين (ع) بيروت ، خطبه نماز جمعه ميں اشارہ کرتے ہوئے کہ فلسطين کا مسئله اميريکا اور اسرائيل کے ايک نئے کھيل ميں داخل ہورہا ہے کہا : ايک طرف  محدود وقت کے لئے اسرائيل کي جانب سے مکانات کےبنائے جانے ميں توقف پر توافق کيا جارہا ہے اور دوسري جانب اسرائيلي ميڈيا اس توافق نامہ کي وجہ سے حالات کے بدتر اور مزيد ان مکانات کے بنائے جانے کي تاکيد کر رہا ہے .  

انہوں نے بنيامين نتانياهو کے اظھارات کي جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ، بيت المقدس ، اسرائيل کا دارالحکومت ہے اور وہ اس سلسلے ميں کسي قسم کي محدوديت قبول نہي کرسکتے کہا : اب جب کہ باراک اوباما کي گورمنٹ سے مذکرے کے وقت سے ابھي تک اسرائيل ميں600 مکانات بنائے جاچکے ہيں اور بيت المقدس  کے مشرق ميں اسرائيل ايک بھت بڑے نئے شھرکو بنانے کي مکمل طياري کرچکا ہے ، اس بات کا بيان گر ہے کہ  اسراييل اور آمريکا ايک نيا کھيل شروع کررہے ہيں، جو محمود عباس ، بنيامين نتانياهواور باراک اوباما کي ملاقات پر اختتام پذير ہوگا.
.

علامه فضل الله نے ھر روز صهيونيسم کي طرف سے فلسطينيوں کي زمينوں کے قبضہ کئے جانے کي جا نب اشارہ کرتے ہوئے کہا: يہ کا م جاري رہے گا اور جب تک مذاکرہ کرنے والے اپنے اپ ميں ائيں گے تمام زمينيں دشمن کے ھاتھ ميں ہوں گي  .

انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہ اسرائيل تلاش ميں ہے اعراب کو حلات کے سازگار ہونے کي جال ميں پھنساکر دنياءعرب اور اسلام کے دل ميں نفوذ کر لے تاکہ فلسطنيوں کي موت کا اعلان کرسکے ، مسلمانوں کو چاھئے کہ اس خواب غفلت سے بيدار ہوں اوراپنے سکوت کو توڑيں، فرمايا : جو کچھ بھي انجام پا رہا ہے فقط فلسطين کے خاتمہ کا سبب نہي ہے بلکہ يہ مقدمہ ہے مسلمانوں کے ديگر مراکز کے سقوط کا .

شيعوں کےاس برجسته لبناني مرجع تقليد نے دنياء اسلام کے حقيقي مذاکرت کے ٹالے جانے کي جانب  اشارہ کرتے ہوئے کہا: ھم ديکھ رہيں کہ دشمن شھروں کے بنانے سے دست بردار نہي ہے اور ھرروز غزه پر حملہ جاري ہے ، فلسطيني شھيدوں کے اعضاء بدن کو بيچا جارہا ہے ، اعراب کے حقوق بشر اور انکي عزت کو پائمال کيا جارہا ہے.

   
علامه محمد حسين فضل‌الله نےحاليہ عراق کے واقعات کي جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : کچھ لوگ عراق ميں ايک منظم پروگرام کے تحت قتل عام کررہے ہيں اور اس وقت عراق کا سياسي ثبات متزلزل ہے ھميں کوشش کرني چاھئے کہ عراق کے ديگر عرب ممالک سے روابط بہتر ہو جائيں .


تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬