04 September 2009 - 12:20
News ID: 218
فونت
بحرين کے قفول ميں جمعہ کے خطيب :
رسا نيوز ايجنسي - حجت الاسلام و المسلمين شيخ علي سلمان نے تاکيد کيا کہ عربي ممالک کے سربراہ ?? سالوں سے اسرائيل کے ساتھ مخفي رابطہ اور مذاکرہ رکھتے ہيں ?

رسا نيوز اہجنسي کي رپورٹ ، حجت الاسلام و المسلمين شيخ علي سلمان بحرين ميں قفول کے خطيب جمعه نے اس شھر کے مسجد امام صادق (ع) ميں شيعوں کے کثير مجمع کے درميان اپنے خطبہ کو بيان کيا ، سيد عبد العزيز حکيم کي جد و جہد  ان کي کوششوں کو ياد کرتے ہوئے فرمايا : حکيم کا خاندان علم ، ثقافت اور جھاد ميں شھرت کا حامل ہے ڈيکٹيٹري حکومتي نظام کے ابتدائي زمانہ سے اس ظالمانہ حکومت کے خاتمہ کے لئے بہت محنت اور کوشيشيں کرتے ا?ئے ہيں تا کہ عوام اپني معاشرتي زندگي ا?زادي سے گزار سکے ?        

 

وي افزود : ترور سيد مهدي حکيم و سيد محمد باقر حکيم که راه مقاومت در برابر استبداد و همبستگي مقاومت ملي را در پيش گرفته بودند دليل روشن و آشکاري بر ترس و واهمه نظام ديکتاتوري از اين خاندان بود.

شيخ علي سلمان نے ذکر کيا : اگر ہم گھنٹوں حکيم کے خاندان اور اس گھرانہ کي قربانياں اور شھادت کا ذکر کريں جو صدام  کے ہاتھوں سے ہوا ہے تو وہ بھي کم بيان کيا ہے ?

بحرين کے قفول ميں جمعہ کے خطيب نے سيد عبد العزيز حکيم کا نئے عراق کي تبديل ميں خاص وزن اور خاص اہميت کا مقام بتايا اور اظہار کيا : نئے عراقي نظام ميں سيد عبد العزيز حکيم کا اس بے پناہ بحراني مشکلات ميں غير قابل انکار کردار رہا ہے اور عراق کو ان کے جيسي بزرگ شخصيت کي بے پناہ ضرورت ہے  ?
 

انہوں نے اسرائيل کا اسلامي ممالک سے عاميانہ رشتہ بنانے کي کوشش کي طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : انگلينڈ کے اخباروں نے ہچھلے ہفتہ عرب ممالک کے چار ملک کا نام ان چار ملکوں ميں بحرين بھي ہے ذکر کيا ہے جو اسرائيل کے ساتھ عاميانہ رشتہ برقرار کرنے اور چھوٹے شھروں کے تعمير کے متوقف کرنے کے سلسلہ ميں مذاکرہ کرنے کي خبر دي ہے ?

حجت الاسلام سلمان نے اپني بات کو جاري رکھتے ہوئے کہا : بحرين کے خارجہ وزارت نے اس خبر کي شدت کے ساتھ تکذيب کي ہے ليکن سب جانتے ہيں کہ عرب ممالک کے کچھ سربراہ ?? سال سے اسرائيل کے ساتھ مخفي مذاکرہ کرتے ا? رہے ہيں اور يہ مذاکرہ جس کا انگلينڈ کے اخباروں نے خبر دي ہے کوئي تعجب کي بات نہي ہے ?
    
قفول کے خطيب جمعہ نے تاکيد کي : بحرين کي عوام عربي اور اسلامي سارے قوم کي طرح ھر قسم کي اسرائيل سے عاميانہ رشتہ برقرار کرنے کي مخالفت کرتي ہے اور کسي بھي وجہ سے راضي نہي ہو سکتي کہ اس غاصب حکومت کا قدم کسي اسلامي زمين پر جانے کا راستہ ھموار کرے اور اس پاک خاک کو اپنے نجس قدم سے خراب کرے ? 

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬