آيت الله صافي گلپائگاني نے بيان کيا :
رسا نيوزايجنسي - حضرت آيت الله صافي گلپائگاني ايک استفتاء کے جواب ميں ٹيٹو اورناخن جڑوانے کا شرعي حکم بيان کرتے ہوئے کہا : اگر ايسا عمل وضو وغسل کا پاني جسم تک پہونچنے ميں اڑے نہو تو کوئي حرج نہي ليکن اس لحاظ سے ارايش محسوب کيا جا تا ہے اسے نامحرموں سے چھپانا لازمي ہے ?
رسا نيوزايجنسي کے رپورٹر کي رپورٹ کے مطابق ، مراجع تقليد ميں سے حضرت آيتالله لطفالله صافي گلپائگاني نے ٹيٹو اورناخن جڑوانے کے شرعي حکم کو عورتوں کے لئے بيان کيا ?
اس استفتاء کا تفصيلي متن مندرجہ ذيل ہے :
س) عورتوں کے لئے ناخن جڑوانے کا کيا حکم ہے ؟
ج) ناخن جڑوانا اگر وضو وغسل کا پاني پہنچنے ميں اڑے نہ ہو تو کوئي حرج نہي ہے ہاں اگر کسي نےاس کام کو انجام ديا ہو تو بصورت امکان مصنوعي ناخن کو ہٹا دے اور طبيعي طور سے وضو وغسل کرے اور اگر ممکن نہ ہو تو اسي حالت ميں وضو وغسل جبيرہ کرلے البتہ احتياطا تيمم بھي انجام دے ?
س) ہونٹ يا ابروں کي جگہ ٹيٹوکرنا کيسا ہے ؟
ج) اگر يہ فعل وضو وغسل کا پاني پہونچے ميں اڑے نہ ہو تو حرج نہي ہے مگر اس لحاظ سے کہ ارايش محسوب کيا جاتا ہے ضروري ہے کہ نامحرموں سے اسے چھپايا جائے ?
تبصرہ بھیجیں
برای مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
قوانین ملک و مذھب کے خالف اور قوم و اشخاص کی توہین پر مشتمل تبصرے نشر نہیں ہوں گے