آيت الله جوادي آملي:
رسا نيوز ايجني ـ حضرت آيت الله جوادي آملي نے شهدا و علماء کو ان لوگوں ميں سے جانا ہے کہ وہ زندہ صورت ميں وارد ميدان برزخ ہونگے وضاحت کي : فشار قبر شهدا و علماء کو نہي ہوا کرتي اس لئے کہ يہ لوگ اپنے برزخي بدن کو اس قدر قوي کر ليتے ہيں کہ موت کي سختي ان پر کوئي اثر نہي ڈالتي ?
رسا نيوز ايجنسي کے رپورٹر کے رپورٹ کے مطابق حضرت آيت الله عبدالله جوادي آملي اپنے اخلاق کے درس ميں اسلامي جمہوريہ ايران کے صوبہ گيلان کے استاد و دانشجو اور حوزہ علميہ قم کے طلاب و افاضيل کے درميان اظہار کيا : اخلاق اعتباري فن نہي ہے ، بلکہ کئي حقيقي بخش کو شامل کے ہوئے ہے ?
انہوں نے طب روحاني، معماري و مهندسي و هنر ملکوتي کو اخلاق کے فنوں ميں سے جانا ہے اور تاکيد کي : ھم لوگوں کو مرنے کے بعد زندہ ہونا ہے ليکن بعض لوگ موت کي حالات ميں ہي برزخ ميں وارد ہونگے ?
حوزہ علميہ قم کے نمايہ و مشہور استاد نے شهدا و علماء کوان لوگوں ميں سے جانا ہے کہ جو وہ زندہ صورت ميں وارد ميدان برزخ ہونگے وضاحت کي : فشار قبر شهدا و علماء کو نہي ہوا کرتي اس لئے کہ يہ لوگ اپني برزخي بدن کو اس قدر قوي کر ليتے ہيں کہ موت کي سختي ان پر کوئي اثر نہي ڈالتي ?
انہوں نے کہا : يہ لوگ جانتے ہيں کہ دنيا سے برزخ ميں کيسے جانا ہے اور تمام ان کے علوم و اعمال ان کي ذھن ميں باقي رہيگا ?
حضرت آيت الله جوادي آملي نے تاکيد کي کہ مومن و با اخلاق انسان برزخ کے ميدان ميں اچھے چہرے کے ساتھ وارد ہونگے وضاحت کي : انسان اپنے اس خوبصورت چہرہ کو دنيا ميں ہي اپنے اعمال و رفتار سے بناتا ہے ?
تبصرہ بھیجیں
برای مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
قوانین ملک و مذھب کے خالف اور قوم و اشخاص کی توہین پر مشتمل تبصرے نشر نہیں ہوں گے