19 July 2009 - 17:42
News ID: 27
فونت
حضرت ابو طالب:
حضرت ابو طالب علیہ السلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے چچا اور حضرت علی علیہ السلام کے والد

مومن قریش حضرت ابو طالب:

حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے چچا اور حضرت علی علیہ السلام کے والد سن 549ء، پیداہوے اورسن 619ء میں انتقال فرماگےٓ انکا نام  عبد مناف اور کنیت ابوطالب تھی

ٓاپنے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی  انكی والدہ گرامی حضرت آمنہ بنت وھب علیہا السلام اور دادا حضرت عبدالمطلب علیہ السلام کی وفات کے بعد کفالت كی۔

آپ نے ایک بار شام اور بصرہ کا تجارتی سفر کیا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کو بھی ہمراہ لے گئے۔ اس وقت رسول اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی عمر بارہ برس کے لگ بھگ تھی۔ بحیرا راہب کا وه مشہور واقعہ، جس میں راہب نے رسول اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کو نبوت کی نشانیاں دیکھ کر پہچان لیا تھا،اوراپ کو آگاہ کیا تھا وہ اسی سفر کے دوران پیش آیا تھا۔

قبولیتِ اسلام

آپ كے اسلام قبول کرنے کواگرچہ بعض مؤرخین نے ایک متنازع موضوع بنا نا چاہا ہےمگر تاریخ میں موجود قرائن اور شواہد اپکے مومن ہونے پر دلالت کرتے ہیں ۔ آپ نے تاحیات اشاعت اسلام میں رسول اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کا ساتھ دیا اور ان کی بت پرستی پہ کوئی  روایت یا شہادت نہیں ملتی .جو بت پرستی کا لازمہ ہے۔

حضرت عبدالمطلب کی وفات (578ء) کے بعد انہوں نے رسول اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی پرورش کی۔ آپ کی تقلید میں ابولہب کے سوا باقی تمام بنو ہاشم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پشت پناہ بنے رہے اور رسول اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی خاطر بڑی سختیاں جھیلیں۔ حضرت خدیجہ کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کا نکاح انہوں نے ہی پڑھا جس کا آغاز کلمہ بسم اللہ سے ہوتا ہے ۔ سیرت ابن ہشام کے مطابق آپ نے کلمہ اسلام زبان پر جاری کیا تھا۔

جس وقت فاطمہ بنت اسد نے نبی مکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی ولادت کے وقت پیش آنے والی تعجب خیز باتون کو آکر جناب ابوطالب سے بیان کیا تو انہوں فرمایا ایسے مولود سے ایسی ہی توقع ہے اور تم بھی منتظر رہو تیس سال بعد تمہارا مولود بھی انہی کمالات اور اوصاف کا مالک دنیا قدم رکھے گا جو اسکا وصی اور جانشین ہوگا۔

 اور نبی مکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی فرمایش کے مطابق انکی صلب صلب طاھرہ ہے کیوں کی انہوں نے فرمایا  اے علی ہم اور تم دونوںہی ایک نور سے ہیں خداوند متعال نے میرا نور میرے پدر کی صلب میں رکھا اور تمہارا نور (چچا) ابوطالب کے صلب میں

وفات

آپ کی وفات619ء کے بعد کفار مکہ نے آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم پر مظالم کی انتہا کر دی۔اور اسی سال حضرت خدیجہ علیھا السلام کی وفات بھی ہوئی۔ ان دو واقعات کی وجہ سے حضور صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے اس سال کو عام الحزن قرار دیا۔

 

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬