29 May 2011 - 20:32
News ID: 2835
فونت
رہبر معظم انقلاب اسلامي :
رسا نيوزايجنسي - رہبر معظم انقلاب اسلامي سے پارليمنٹ کے اسپيکر اور پارليمنٹ نمائندوں سے ملاقات ميں کہا : حضرت امام (رضوان اللہ تعالي عليہ ) کي تعبير کے مطابق ہر وہ کام جو دشمن کي مرضي اور پسند کے مطابق ہو اور جس سے قوم اور ملک کو نقصان پہنچے وہ گناہان کبيرہ ميں سے ہے اور اللہ تعالي بڑے گناہوں کو معاف نہيں کرے گا?
رہبر معظم انقلاب اسلامي

رسا نيوزايجنسي کي رھبر معظم کي خبر رساں سائٹ سے منقولہ رپورٹ کے مطابق ، رہبر معظم انقلاب اسلامي حضرت آيت اللہ العظمي خامنہ اي نےآج صبح پارليمنٹ کے اسپيکر اور پارليماني نمائندوں سے ملاقات ميں ، تسلط پسند طاقتوں کي جانب سے ايران کي اقتصادي پوزيشن کو کمزور کرنے، حکام کے درميان اختلاف ڈالنے اور اسلامي احساسات و جذبات اور اعتقادات کو کمرنگ کرنے کے منصوبے کي تشريح اور حکومت و پارليمنٹ کے درميان باہمي تعاون اور ہمدلي ميں اضافہ اور قانون کے فصل الخطاب ہونے پر تاکيد فرمائي?

رہبر معظم انقلاب اسلامي نے امريکہ اور تسلط پسند طاقتوں کي منہ زوري کے مقابلے ميں پارليمنٹ کے قابل فخر ، ٹھوس اور صريح اقدام پر سپاس و شکريہ ادا کيا اور عالمي تسلط پسند نظام اور عالمي گروپ بندي کے بارے ميں ايراني قوم کے فہم و شعور کو الہي فضل و عنايت قرارديتے ہوئے فرمايا: بين الاقوامي استبدادي نظام کي ہمہ گير تبليغات و پروپيگنڈہ کا اصلي مقصد، فضا کو غبار آلودہ بنانا اور قوموں کي بصيرت و آگاہي ميں رکاوٹ ايجاد کرنا ہے ليکن ايراني قوم نے اپني بصيرت و آگاہي ميں روزبروز اضافہ کيا ہے?

رہبر معظم انقلاب اسلامي نے اسلام اور ايران کے دشمنوں کے مقابلے ميں حکومت اور پارليمنٹ کے مضبوط و مستحکم مؤقف کو جاري رکھنے پر تاکيد کرتے ہوئے فرمايا: انقلاب اسلامي و سامراجي طاقتوں کے درميان چيلنجوں کا سلسلہ اس وقت تک جاري رہےگا جب تک سامراجي طاقتيں انقلاب اسلامي کو چوٹ پہنچانے سے مايوس نہ ہوجائيں البتہ اللہ تعالي کے فضل و کرم اور اسلامي نظام و ايراني قوم کي استقامت کے سائے ميں اسلامي جمہوريہ ايران کي پوزيشن اس وقت بہت ہي مضبوط و مستحکم ہےجبکہ دشمن کي پوزيشن بہت زيادہ کمزور اور ضعيف ہوگئي ہے?

رہبر معظم انقلاب اسلامي نے تسلط پسند طاقتوں کے منصوبوں کے بارے ميں معلومات، اور ان کے مقابلے ميں صحيح اقدام اور منصوبہ بندي کو دشمنوں کي قطعي و حتمي شکست کا باعث قرارديا اور سامراجي طاقتوں کے موجودہ منصوبے کے اہداف کي تشريح کرتے ہوئے فرمايا: دشمن نے واضح طور پر اقتصادي مسائل پر اپني توجہ مبذول کررکھي ہے تاکہ ايران کے اقتصاد کو نابود کرکے ايراني قوم کو مايوس کردے اور دشمن کي اس آشکارا دشمني کے پيش نظر حکومت ، پارليمنٹ اور تمام حکام کے لئے ضروري ہے کہ وہ ااقتصادي ميدان ميں سنجيدگي کے ساتھ اپني توجہ مبذول کريں اور اسي وجہ سے اس سال کو اقتصادي جہاد کے نام سے تعبير کيا ہے تاکہ حکام اپني پوري توجہ تمام اقتصادي شعبوں پر مبذول کريں?

رہبر معظم انقلاب اسلامي حضرت آيت اللہ العظمي خامنہ اي نے ملک کو چلانے والے اداروں کے درميان اختلاف ايجاد کرنے کو تسلط پسند طاقتوں کا دوسرا مقصد قرارديتے ہوئے فرمايا: تمام حکام کو بيدار اور ہوشيار رہنا چاہيے اور دشمن کو اپني صفوں ميں اختلاف ڈالنے کي ہر گز اجازت نہيں ديني چاہيے?

رہبر معظم انقلاب اسلامي نے اسي سلسلے ميں سنہ 1388 ہجري شمسي کے فتنہ کي جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمايا:اگر ہم اس واقعہ کو خوش فہمي کي نظر سے بھي مشاہدہ کريں تو بھي فتنہ انگيزوں کا سب سے بڑا اور ناقابل اغماض گناہ يہ ہے کہ انھوں نے اپنے ذہني شبہ اور خدشہ کو نظام کے مقابلے ميں چيلنج بنا کر پيش کيا اور اسلامي نظام اور ملک پر بڑا اور مہلک وار کيا?

رہبر معظم انقلاب اسلامي حضرت آيت اللہ العظمي خامنہ اي نے ايران، اسلام اورانقلاب سے دفاع کرنے کے لئے اختلاف سے دوري کو تمام حکام کي قومي ذمہ داري قرارديتے ہوئے فرمايا: پارليمنٹ ميں مختلف احزاب سے تعلق رکھنےوالے نمائندوں کو چاہيے کہ وہ دشمن کي جانب سے اختلاف ڈالنے کي کوششوں کا سياسي رجحانات اورنظريات سے بالا تر ہو کر مقابلہ کريں اور ملک کے اندر اختلاف ڈالنے کے سلسلے ميں دشمن کي سازشوں کو ناکام بنائيں?

رہبر معظم انقلاب اسلامي نے اسلامي احساسات و جذبات کو کمرنگ کرنے، اور موجودہ شرائط ميں ايراني قوم اور ديگر مسلمان قوموں کے درميان الحادي افکار و الحادي شبہات ڈالنے کو دشمنان اسلام کا تيسرا شوم منصوبہ قرارديا?

رہبر معظم انقلاب اسلامي نے اسي سلسلے ميں مصر ، تيونس اور علاقہ کے ديگر ممالک کے جوانوں کے افکار پر اثر انداز ہونے کے لئے مغربي ميڈيا کے وسيع پروپيگنڈے اور تبليغات کي طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمايا: غيراخلاقي امور اور فساد کي ترويج کرنا، ديني عقائد ميں شکوک و شبہات ڈالنا ايران اور علاقہ ميں جاري اسلامي بيداري کے خلاف تسلط پسند نظام کے مشخص اہداف کا حصہ ہيں?

رہبر معظم انقلاب اسلامي نے دشمن کے اس چيلنج کا مقابلہ کرنے کے طريقہ کي طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمايا: اگر ہم دو شرطوں کو اس سلسلے ميں مد نظر رکھيں تو بيشک اسلامي نظام اپنے قوي و مضبوط فلسفي و عقيدتي نقطہ نظر کي بدولت اور اپني ممتاز، زبدہ اور بہترين افرادي قوت کے ذريعہ دشمن کے ان چيلنجوں کا بھر پورمقابلہ کرسکتا ہے?

رہبر معظم انقلاب اسلامي نے دشمن کي شوم سازشوں کے مقابلے ميں فتح اور غلبہ حاصل کرنے کے لئے غفلت اور تکبر کے دو موارد سے پرہيز کو ضروري قرارديتے ہوئے فرمايا: اگر ہم غفلت کي بنا پر اصلي امور کو چھوڑ کر جزوي امور پر اپني توجہ مبذول کرليں يا غرور اور تکبر کي بنا پر دشمن کو حقير سمجھنے لگ جائيں تو اس صورت ميں دشمن کے مقابلے ميں واقعي طور پرشکست اور ناکامي کا خطرہ موجود ہے?

رہبر معظم انقلاب اسلامي نے پارليمنٹ کے 290 نمائندوں، حکومت و عدليہ کے تمام عہديداروں، اور قوم کے ہر فرد کو اس سلسلے ميں مکمل طور پر ہوشيار رہنے کي تاکيد کرتے ہوئے فرمايا: ہر شخص جہاں کہيں بھي اپني ذمہ داري ايفا کررہا ہے اسے چاہيے کہ وہ دشمنان انقلاب اور اسلام کے ساتھ ايراني قوم کے عظيم مقابلے ميں اپنے آپ کو قراردے اوراس زاويہ نگاہ سے اپني ذمہ داريوں کو پورا کرے?

رہبر معظم انقلاب اسلامي حضرت آيت اللہ العظمي خامنہ اي نے تسلط پسند طاقتوں کے آشکار اور پنہاں منصوبوں کے مقابلے ميں ہوشياري اور بيداري کي اہميت پر تاکيد کرتے ہوئے فرمايا: حضرت امام (رضوان اللہ تعالي عليہ ) کي تعبير کے مطابق ہر وہ کام جو دشمن کي مرضي اور پسند کے مطابق ہو اور جس سے قوم اور ملک کو نقصان پہنچے وہ گناہان کبيرہ ميں سے ہے اور اللہ تعالي بڑے گناہوں کو معاف نہيں کرےگا کيونکہ ان اقدامات اور غفلتوں سے قوم کو ناقابل تلافي نقصان پہنچتا ہے جن کے بارے ميں عملي طور پر توبہ ممکن نہيں ہے?

رہبر معظم انقلاب اسلامي نے اعلي حکام کو مخاطب کرتے ہوئےفرمايا: اللہ تعالي نے آپ کے دوش پر سنگين ذمہ داري عائد کي ہے اور ہميں اس ذمہ داري کو امانت اور ديانتداري کے ساتھ منزل مقصود تک پہنچانا چاہيے?

رہبر معظم انقلاب اسلامي نے ايراني قوم پر وار کرنے کے لئےدشمن کے خطرے کو حقيقي خطرہ قرارديتے ہوئے فرمايا: ميدان جنگ ميں ہر شخص اپنے حريف پر وار کرنے کے لئے آمادہ ہے اور تسلط پسند طاقتوں نے حتي اپني نرم اور ملائم باتوں کے پيچھے بھي خنجر چھپا رکھا ہے اور وہ ايراني حکام اور قوم کي غفلت اور مناسب موقع کي انتظآر ميں ہيں تاکہ اپنے خنجر کو ايراني قوم کے دل ميں اتار سکيں لہذا موجودہ ہوشياري اور بيداري کي مزيد حفاظت کرني چاہيے اور اسے مزيد مضبوط اور مستحکم بنانا چاہيے?

رہبر معظم انقلاب اسلامي نے اجتماعي تقوي کو فردي و ذاتي تقوي کے مقابلے ميں ضروري قرارديتے ہوئے فرمايا: تمام سماجي گروہوں ، انجمنوں اور اجتماعات ميں اپنے ارکان کے فردي تقوي کے علاوہ اجتماعي اور گروہي تقوي سے بھي افراد کو آراستہ ہونا چاہيے کيونکہ اگر ايسا نہ ہوا تو ان سماجي و سياسي گروہوں ميں موجود پرہيز گار افراد بھي عمومي خطا و غلطي کي بنا پر منحرف ہوسکتے ہيں?

رہبر معظم انقلاب اسلامي نے اس بارے ميں ايک مثال کا ذکر کرتے ہوئے فرمايا: انقلاب اسلامي کے اوائل ميں ايک سياسي گروہ جو بائيں محاذ کے نام سے مشہور تھا اور اچھے نعرے لگاتا تھا اور متقي افراد کے ہونے کے باوجود وہ اجتماعي اور گروہي تقوي سے غافل رہا اور مسئلہ يہاں تک پہنچ گيا کہ حضرت امام حسين (ع) کے مخالفين، انقلاب اور اسلام کے دشمنوں کي وہ لوگ پناہ گاہ بن گئے اور اس حقيقت سے پتہ چلتا ہے کہ گروہي تقوي سے غفلت بہت بڑا خطرہ ہے?

رہبر معظم انقلاب اسلامي نے پارليمنٹ کے اپنے اوپر نگراني کے منصوبے کو گروہي تقوي کے مصاديق ميں قرارديتے ہوئے فرمايا: البتہ ادھر ادھر بعض افراد يہ کہتے ہيں کہ يہ منصوبہ پارليماني نمائندوں کي آزادي کے خلاف ہے ليکن حقيقت يہ نہيں ہے بلکہ اس نظارتي منصوبہ کا مقصد بعض نمائندوں کي ممکنہ بدرفتاري کو روکنا ہے تاکہ يہ عظيم قانوني اور بنيادي ادارہ جس کے بلند و بالا مقام پر حضرت امام (رضوان اللہ تعالي ) نے زبردست تاکيد کي ہےبعض نمائندوں کي بدرفتاري کي وجہ سے بدنام نہ ہوجائے ?

رہبر معظم انقلاب اسلامي نے پارليماني نمائندوں کو سفارش کرتے ہوئے فرمايا: پارليمنٹ کے نمائندوں پر نگراني کے منصوبہ کو اس طرح تدوين کريں تاکہ باہمي روابط ، اس کے اثر کو کم کرنے کا موجب نہ بنيں?

رہبر معظم انقلاب اسلامي نے پارليمنٹ ميں موجود سياسي رجحانات کي طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمايا: سياسي رجحانات رکھنے والے افرادکو ايک کرنے کي کوئي ضرورت نہيں ہے کيونکہ فکري اور سياسي اختلاف ايک قدرتي امر ہے ليکن ان سياسي جماعتوں کو سياسي و فکري اختلافات کو چيلنچ اور کشمکش ميں تبديل کرنے سے پرہيز کرنا چاہيے اور اپني بحث کے دوران امريکہ، اسرائيل، اسلام اور انقلاب کے دشمنوں کو فراموش نہيں کرنا چاہيے?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬