محمد هاشم نعمت الهي / ترجمہ : سيد اشھد حسين نقوي
بسم الله الرحمن الرحيم
اللهُمَّ هذا شَهْرُ رَمَضانَ الّذي أُنْزِلَ فيهِ الْقُرآنُ هُديً لِلنّاسِ و بَيِّناتٍ مِنَ الْهُدي و الْفُرْقانِ.
دين کي تبليغ اور لوگوں کے اندر خوف پيدا کرانا ، ان کي ھدايت و وراہنمايي انبياء الھي کا اولين فريضہ تھا ? (1)
انبياء الھي کے بعد يہ ذمہ داري معصوم اماموں (عليهم السلام) کے دوش پر ہے اور زمانہ غيبت امام عصر عليہ السلام ميں چونکہ معصوم امام تک لوگوں کي رسايي ممکن نہي ہے يہ وظيفہ علماء ، افاضل اور بر حق مذھبي پيشوا کے ذمہ ہے ? (2)
يہ خطير اور اھم وظيفہ اغاز بعثت مرسل اعظم صلي اللہ وعليہ الہ وسلم سے اج تک مختلف طورو طريقے سے انبياء الھي ، معصوم اماموں اور علماء زمان کے ہاتھوں انجام پاتا رہا ہے اور انہوں نے مختلف مواقع ومناسبتوں کو اس ذمہ داري کے انجام دينے ميں بطور احسن استفادہ کيا ہے ?
مختلف مواقع ميں سے ايک موقع جو دين مبين اسلام کے علاوہ ديگر اسماني اديان کے بھي مورد استعمال رہا وہ رمضان وروزہ داري کا موقع تھا ? (3)
تمام برسوں ميں ماہ مبارک رمضان کے پہونچتے ہيں مراجع کرام ، علماء ، طلاب وافاضل حوزات علميہ کو مناسب موقع فراھم ہوجاتا ہے تاکہ مختلف ميدانوں ميں اس ماہ کے تمام وسايل وامکانات سے استفادہ کرتے ہويے تبليغ دين کا اھم وظيفہ انجام ديں اور لوگوں کي ھدايت ميں تمام وقت صرف کرديں ?
جوکچھ بھي اپ قاريين کے سامنے موجود ہے وہ ايک زمينہ وميدان ہے جس سے ايک مبلغ اس ماہ مبارک رمضان ميں استفادہ کرتے ہويے دين کي تبليغ کرسکتا ہے اور لوگوں کي ھدايت کا فريضہ انجام دے سکتا ہے ?
مسجديں ، امام بارگاہيں اورديگر مذھبي مقامات :
مسجد نام جسي حقيقت سب سے پہلي بار قبا اور پھر مدينہ ميں خوبصورت ترين اور عالي ترين اھداف کے ساتھ اسلامي معاشرے کے سامنے انے کے ساتھ ساتھ اسلام کي تخليقات ميں سے تھي ، خدا کا گھراور بيت اللہ ياد خدا ومعنوي معراج کا مکان اور علم وجہاد ودنيوي تدبير و عبادت کا مقام وسياست کا مرکز ہونے کے لحاظ سے اسلامي مسجدوں کو ديگر عبادت گاہوں سے ممتازاور نماياں کرتي ہے ?
اسلامي مسجدوں ميں عبادت کا جزبہ وشوق پاک وسالم وبا فھم حيات کے ساتھ ساتھ وقدم بہ قدم ہے ، اور معاشرے کو اسلامي طور وطريقے سے بہت نزديک کرتي ہے ، مسجد دنيا واخرت کے يکجا ہونے کا نمونہ اور فرد کو سماج سے ملنے کا نظريہ وتفکر اسلام ميں ہے ?
اسي بنياد پر ھمارے دل مسجدوں کے ليے دھڑکتے ہيں اور شوق واحساس ذمہ داري سے لبريز ہوجاتے ہيں اج ھمارے درميان کم مسجديں نہي ہيں جو ھمارے جزبات واحساسات کي نہايت حسين تصوير کھينچ سکتي ہيں ?
نيي نسلوں کے پاک وپاکيزہ نوجوانوں وجوانوں اور علماء و بافھم و درمند اساتذہ کي موجودگي نے مسجدوں کو مرکز ياد الھي وعبادت پروردگا اور فکر ومعرفت کا ايينہ قرار دے رکھا ہے ?(4)
جيسا کہ رھبر معظم انقلاب اسلامي نے حسين ترين بيان وتحرير ميں فرمايا ؛ مسسجديں اسلامي تعليمات وتفکرات کي رسايي کا بہترين مرکز ہيں اور عبادت واطاعت کي فضا ھموار کرنے کے ليے ودين کي ترويج کا بہترين مکان ہيں ?
مختلف طبقات کي عوام ، مرد وزن ، پير وجوان ، بچے اور بوڑھوں کا ماہ مبارک رمضان ميں مساجد ميں اجتماع بہترين موقع ہيں کہ ھربافھم عالم دين اپني تمام تواناييوں کو بروکار لاتے ہو يے اس سنہري موقع سے مکمل طورپر استفادہ کرے ?
عمومي پروگرام ؛
احکام ، تفسير قران کريم ، تجويد ، روخواني کي کلاسيں اور واعظ ونصيحت کي نشستيں ، مجالسيں اور محفليں ، عوام کے ساتھ مختلف ديني ميدان ميں سوالات وجوابات کي نشستيں ، تقوي الھي اور پاکدامني کي دعوت ، امربالمعروف اور نہي عن المنکر کي تاکيد ، يتيموں ، فقيروں ، محتاجوں کي دلجويي يہ سارے عام پروگرام ہيں جسے ايک مبلغ انجام دينے کے ليے ماہ مبارک رمضان کي اس حسين فرصت سے استفادہ کرسکتا ہے ?
بيان احکام الھي کي کلاسيں ، طھارت ونجاست اور محاسبہ خمس وزکات کے طريقے کي تعليم ونيز تعليم يافتہ خواتين وعلماء وطلاب و افاضل حوزہ علميہ کي اھليہ کے ذريعہ خواتين کو دين کے مختلف احکام سے اگاہي ماہ مبارک رمضان ميں ايک مبلغ کي تبليغ کا ميدان قرار پاسکتے ہيں ?
ہاں لازم الذکر ہے کہ ان تمام پروگرام ميں ايک مبلغ کي صلاحيتوں اور علاقے کے حالات کو ملحوظ رکھنا نہايت لازمي ہے ?
خاص مناسبتوں کے پروگرام ؛
15 رمضان المبارک ولادت حضرت امام حسن عليہ السلام کے موقع پر محفل کا قيام ، مولي المتقين ، امام الاولين واخرين حضرت علي ابن ابي طالب عليہ السلام کي شہادت کے موقع پر مجلسوں کا انعقاد اور شب ھاي قدرو روز قدس وعيد سعيد فطر کے موقع پر مخصوص پروگرام کرنا ماہ مبارک کي ديگر فرصتوں سے حسين استفادہ کرنے کے برابر ہيں ?
اس ماہ مبارک کي بنياد پرايک دوسرے کے دلوں ميں قايم ہونے والي محبتيں لوگوں کو احسان ونيکي ، ايک دوسرے کے درد ورنج کوسمجھنے اوراطعام وافطار کي سمت لے جانے کا بہترين موقع ہے اوراس سلسلے ميں ايات قران کريم ومعصوم اماموں سے منقولہ روايات بہترين مددگار ہيں ?
دعوتوں کو قبول کرنا ؛
لوگوں کي دعوتوں کو قبول کرنا اور انہيں محترم سمجھنا ، فيس ٹو فيس دين کا پيغام پہونچانا اور لوگوں سے دين کي باتيں کرنا تبليغ کا بہترين طريقہ اور دلوں ميں خوف الھي پيدا کرنے کا سب سے اچھا راستہ ہے ?
ميں نے اپنے ايک تبليغي دورے ميں علاقے کے مومنين سے دواسے بھاييوں کے اپسي اختلافات وکدورتيں دور کرنے کي شرط کي جن کے درميان برسوں سے خانداني اختلاف تھا اور اس اختلاف کے سبب ان کے بچوں کي شادياں ٹال دي گيي تھيں اوراسي بہانے ان دو مومنوں کے درميان اختلافات ختم ہوگيے اور رابطہ برقرار ہوگيا ?
ولادت امام حسن عليہ السلام کے موقع پر محفلوں کا انعقاد ؛
ولادت امام حسن عليہ السلام کے موقع پر محفلوں کا انعقاد ماہ مبارک رمضان کا ديگر وہ موقع ہے جسے تبليغ دين اور لوگوں کي ھدايت کے ليے بہتر طور وطريقے استفادہ کيا جاسکتا ہے ?
اس موقع سے مکمل طور پر استفادہ کرتے ہويے عوام کو اگاہ کيا جاسکتا ہے کہ دين اسلام خوشي کا مخالف نہي ہے اورائمہ طاهرين نے عليهم السلام نے ھميں حکم ديا ہے کہ ھم ان کي خوشيوں ميں خوش اور ان کے سوگ ميں سوگوار رہيں ?
وجيسا کہ بعض علاقے ميں رسم ہے کہ بعض افراد 15 رمضان کو روٹيوں کي دکانوں پر جاکر روٹياں خيرات کرتے ہيں يہ ايک اچھي سنت ہے جسے ھمارے معاشرے ميں ھميشہ وھميشہ باقي وجاري رہنا چاھيے اور اس نيک کام ميں حضرت امام حسن مجتبي (ع) کي اطاعت کريں ?
شب قدر کے پروگرام ؛
شب قدر بھي مبلغين کے ليے نہايت حسين موقع ہے تاکہ عوام کو دين کي باتوں سے باخبر کرسکيں يہ راتيں مادي ومعنوي دونوں لحاظ سے ماہ مبارک رمضان کي ديگر راتوں سے مختلف ہے ?
لوگوں کو شبي قدر کي خاصيت وخصوصيت سے اگاہي کہ ايک سال بلکہ کيي برسوں اور شايد رہتي زندگي تک انسانوں کي قسمت کا تعين ، دکھ ودرد وبيماريوں اور رنج والام سے نجات پانے کي رات و نيز شب نزول قران کريم وشب ولايت سے پوري تياري کے ساتھ روبرو ہونے کے ليے لوگوں کو مکمل طور پر تيار کرنا لازمي وضروري ہے ?
رھبر معظم انقلاب اسلامي اس رات کي خصوصيت کے سلسلے ميں فرماتے ہيں : ماہ مبارک رمضان کي تمام راتوں اور دن ميں جس قدر بھي ہوسکے اپنے دلوں کو ياد الھي سے نوراني کرو تاکہ ليلة القدر ، شب قدر کي برکتيں تمھيں حاصل ہوسکيں کيوں کہ « ليلة القدر خير من الف شهر؛ تنزل الملائکه والروح فيها باذن ربهم من کل امر» ليلة القدر ھزار راتوں سے افضل اورملائک کے نزول کي رات ہے ، وہ رات جس ميں ملائک زمين کو اسمان سے ، عرش کو فرش سے متصل کرتے ہيں ، دلوں پہ نور کي بارش اور حيات کو نورلطف خداوند متعال سے منور کرتي ہے ?
سلامتي ومعنويت کي رات «سلام هي حتي مطلع الفجر» دلوں وجان کي سلامتي اور اخلاقي بيماروں سے شفا اورمعنوي ومادي وسماجي امراض سے نجات کي رات ہے کہ افسوس اج کل بہت ساري ملتيں مشکلات سے روبرو ہيں ان شبوں ميں ان تمام مشکلات ومسايل سے نجات ممکن ہے اگر ھم اس شب کي اھميت کو سمجھتے ہويے اس شب ميں وارد ہوں ? (5)
اس بات پہ توجہ لازمي وضروري ہے کہ بعض افراد تنہا شب قدر ميں مسجدوں ميں حاضر ہوتے ہيں جو پورے سال مسجدوں اور امام بارگاہوں ومقدس مقامات ميں بہت کم حاضر ہيں يہ رات ايسے افراد کو ديني تعليمات سے اگاہي پانے کے ليے بہترين موقع ہے ?
تبصرہ بھیجیں
برای مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
قوانین ملک و مذھب کے خالف اور قوم و اشخاص کی توہین پر مشتمل تبصرے نشر نہیں ہوں گے