رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کے مطابق ، شیخ احمد بدرالدین حسون شام کے مفتی کل نے پچھلے روز العالم نیوز چائنل پر اپنے ایک انٹرویو میں اسرائیلی صهیونی حکومت کی کے خلاف دئے گئے دھمکی کی طرف اشارہ کیا ، جس روز سے اس مسجد الاقصی کو جالانے کی کوشش کی گئی تھی تب سے اور آج بھی وہ مسجد صرف فلسطینیوں کی پہچان نہی ہے بلکہ یہ اسلام اور مسیحیت کی نشانی بتاتے ہوئے کہا : اس مسجد کے دفاع میں اس سر زمین کے تمام حصوں پر فلسطینیوں نے اپنی شہادت پیش کی ہے ۔
شیخ حسون نے فلسطین عوام کا مسجد الاقصی کی حمایت میں مقابلہ کرنا اور اس کے دفاع میں ڈٹے رہنے پر کہا : مسجدالاقصی کی حفاظت اور اس کی دفاع کرنے والے افتخار کے لائق ہیں ، وہ لوگ امت اسلامی کی عزت اور کرامت ہیں ۔
انہوں نے تمام لوگوں سے مسجدالاقصی کی حمایت اور اسرائیلی صهیونی حکومت سے عامیانہ تعلق بنانے کو ختم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا : عربی اور اسلامی ممالک کو چاہیئے کہ اپنے سفیروں کو اس ظالم و غاصب ملک سے ہٹا دیں اور تل ابیب سے ھر طرح کے رابطہ کو ختم کر دیں ۔
شام کے مفتی کل نے دنیائے اسلام کو فلسطین کے مسئلہ کو اہمیت دینے کی تاکید کرتے ہوئے کیا : ظالم اسرائیلی صهیونی حکومت کے ذریعہ بنائے جا رہے چھوٹے شہروں کو متوقف کرانا صرف ہمارا مقصد اور موضوع نہی ہے بلکہ چالیس لاکھ پچاس ھزار فلسطینی عوام کی مستقبل اور ان کے حق کی واپسی اصل موضوع ہے جو کہ وہ تنھا اپنے نمائندہ نہی ہیں بلکہ وہ دنیا کے تمام مسلمانوں کے نمائندہ ہیں ۔
انہوں نے بعض عرب ممالک کے حکومت کی جو ظالم اسرائیلی صهیونی حکومت کی طرفداری کرتے ہیں تنقید کی اور کہا : اس وقت بعض عرب ممالک ظالم اسرائیلی صهیونی حکومت سے عامیانہ رابطہ بنانے کی کوشش میں ہیں جس کے لئے وہ ممالک ظالم حکومت سے مختلف نشستوں کے انعقاد کی کوشش میں مصروف ہیں حالانکہ اسی وقت مسجد الاقصی اور اس کی دفاع کرنے والوں کی مخالفت میں یہ ظالم حکومت کاروائی کر رہی ہے ۔