21 November 2011 - 01:23
News ID: 3458
فونت
قطيف عربستان کے امام جمعہ :
رسا نيوزايجنسي - قطيف عربستان کے امام جمعہ نے مقامي ظلم وجور اور بيگانہ طاقتوں کا تسلط اسلامي معاشرے کيلے سب سے بڑا خطرہ بتايا ?
صفار

رسا نيوزايجنسي کي رپورٹ کے مطابق ، قطيف عربستان کے امام جمعہ ، حجت الاسلام شيخ حسن صفار نے مسجد امام رضا (ع) ميں بہت بڑے شيعہ مجمع سے خطاب کرتے ہويے اسلامي معاشرے ميں اکثريت کي جانب سے روا اقليت پر زيادتيوں کي جانب اشارہ کرتے ہويے کہا : کسي قبيلہ کا اکثريت ميں ہونا اسلامي معاشرے ميں ديگر قبايل پہ تجاوز وزيادتي کا سبب نہ بنے اور اس وقت اسلامي معاشرے جس بڑي مشکل سے روبرو ہے وہ ديگر مسلکوں کے ماننے والوں ، اقوام اور سياسي پارٹيوں سے عدم ارتباط ہے ?

انہوں نے مزيد کہا : اکثريت کا اقليت پر تسلط اسلامي معاشرے کي ترقي ميں حايل اور اسے شگوفہ ہونے ميں روکاوٹ ہے اور يہ چيز ايک معاشر ے ميں فقدان امنيت کا سبب ہوتا ہے کيوں کہ جو لوگ مظلوم واقع ہوے ہيں ھميشہ ظلم کے سامنے خاموش نہي رہ سکتے اور ايک دن ايے گا جب وہ اپنے حقوق کے ليے اٹھ کھڑے ہوں گے ?

حجت الاسلام صفار نے کسي معاشرے پر ايک مذھبي گروپ يا پارٹي کے تسلط کو بيگانہ طاقتوں کے نفوذ کا سبب بيان کرتے ہويے کہا : کسي ايک قبيلے مذھبي گروپ يا سياسي پارٹي کا کسي معاشرے پر قبضہ دشمنوں کو ملک کے داخلي مسايل ميں مداخلت کا موقع فراھم کرتا ہے تاکہ ظلم واستبداد کي حکمراني باقي رہے ?

قطيف عربستان کے امام جمعہ نے مزيد کہا : سني شيعوں کے ليے خطرہ نہي ہيں اور عيسايي بھي مسلمانوں کے خطرہ نہي ہيں اور اسي طرح شيعہ نہ سني اور نہ عيسايي کے ليے کسي قسم کا خطرہ ہيں بلکہ يہ مقامي ظلم واستبداد اور بيگانہ طاقتوں کا تسلط عام خطرہ مانا جاتا ہے ?

انہوں نے تمام شھريوں کے درميان قومي جذبہ کے توسعہ کي تاکيد کرتے ہويے کہا : جب تک شيعہ ، سني ، کرد اور عيسايي ملکي مصالح کو پيش نظر نہي رکھيں گے ملکي خدمت کا جذبہ ختم ہوجايے گا ?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬