ايک ہنگامي اجلاس ؛
رسا نيوز ايجنسي ـ مرکزي انجمن اماميہ گلگت اور شيعہ علماء کونسل گلگت بلتستان کا ايک ہنگامي اجلاس مرکزي اماميہ جامع مسجد گلگت ميں منعقد ہوا ?
رسا نيوز ايجنسي کي رپورٹ کے مطابق مرکزي انجمن اماميہ گلگت اور شيعہ علماء کونسل گلگت بلتستان کا ايک ہنگامي اجلاس مرکزي اماميہ جامع مسجد گلگت ميں منعقد ہوا ? اجلاس ميں کثير تعداد ميں علماء کرام ، ذيلي انجمنوں اور تمام طلباء تنظيموں جے ايس او، آئي ايس او ، مرکزي سبيل آرگنائيزيشن ، مرکزي شيعہ طلباء ايکشن کميٹي ، جعفريہ يوتھ اور خدام اہلبيت کے صدور و نمائندگان نے شرکت کي ?
اجلاس ميں سانحہ کوہستان کے المناک حادثے ميں درجہ شہادت پر فائز ہونے والے ?? مظلوم شہداء کي روح کے ايصال ثواب کيلئے خصوصي فاتحہ خواني کي گئي اور انہيں زبردست خراج عقيدت پيش کيا گيا?
اجلاس ميں شہداء کے جنازوں کي بذريعہ ہيلي کاپٹر پي آرٹي سي سکوار گلگت آمد کے موقع پر مقامي انتظاميہ کے نہايت ناقص انتظامات اور شہداء کے جنازوں کے استقبال کے موقع پر مقامي انتظاميہ بالخصوص صوبائي حکومت کے کسي بھي اعلي ? عہديدار کي عدم شرکت پر شديد غم وغصے اور تشويش کا اظہار کرتے ہوئے اس شرمناک و افسوسناک رويے اور اجتماعي بے حسي کي شديد مزمت کي گئي ?
اجلاس ميں شہداء کي جنازوں کي آمد کے موقع پر گلگت شہر ميں رونما ہونے والے تمام نا خوشگوار واقعات کو انتظاميہ کي بے حسي اور ناقص انتظامات کا شاخسانہ قرار ديا گيا و گر نہ مرکزي انجمن اماميہ اور آغا ئے محترم سيد راحت حسين الحسيني کي طرف سے عوام الناس کو پر امن احتجاج کي کال دي گئي تھي اور کسي بھي قسم کي تھوڑ پھوڑ اور جلاو گھيراو سے سختي کيساتھ اجتناب کرنے کي ہدايات دي گئيں تھيں مگر شہداء کے جنازوں کي آمد کے موقع پر مقامي انتظاميہ کے ناقص انتظامات کو ديکھ کر نوجوان اشتعال ميں آگيا جو کہ فطري رد عمل تھا تاہم اس موقع پر ماضي کے برعکس سيکورٹي فورسز نے بھي ذمہ دارانہ کردار اداء کرتے ہوئے کسي بھي ايسے اقدام سے اجتناب کيا جو کہ مزيد عوامي اشتعال کا سبب بنتا جو کہ خوش آئند اقدام ہے?
اجلاس ميں کل جمعتہ المبارک کو بعد از نماز جمعہ سانحہ کوہستان کيخلاف ملک گير احتجاج کي کال کے سلسلے ميں پورے گلگت بلتستان ميں پر امن احتجاجي مظاہروں کا اعلان کرتے ہوئے کہا گيا کہ مرکزي پاليسي کے مطابق اگر سات دن کے اند ر اندر ہمارے چارڈر آف ڈيمانڈ ميں شامل مطالبات پر عمل درآمد نہ ہوا تو ملت جعفريہ گلگت بلتستان ايک مرتبہ پھر بھر پور احتجاجي تحريک چلائي گئي اور حالات کي تمام تر ذمہ داري حکومت پر عائد ہوگي?
اس موقع پر شہداء کي اجتماعي نماز جنازہ ميں شرکت کيلئے گلگت بلتستان کے طول و عرض سے آنے والے تمام سياسي ، مذہبي و سماجي شخصيات اور لاکھوں مومنين اور دنيا بھر اور پاکستان کے مختلف شہر وں سے اس دالخراش سانحہ پر اظہار ہمدردري و يکجہتي کرنے والے مختلف حکومتي عہديداروں سميت سياسي و مذہبي راہنماوں کا تہہ دل سے شکريہ اداء کيا گيا?
تبصرہ بھیجیں
برای مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
قوانین ملک و مذھب کے خالف اور قوم و اشخاص کی توہین پر مشتمل تبصرے نشر نہیں ہوں گے