رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹ کے مطابق ، لکھنؤ کی تاریخی آصفی مسجد میں نمازے جمعہ کے خطبہ سے خطاب کرتے ہو ئے امام جمعہ لکھنؤ حجتہ الاسلام سید کلب جواد نقوی نے نفس انسانی کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسان جہاد بالنفس کے ذریعہ اپنے نفس کی حفاظت کرے ۔
مولانا کلب جواد نے کہا : روح نیک عمل کی طرف دعوت دیتی ہے اور نفس انسانی انسان کو برے اعمال کی طرف لے جاتا ہے۔اگر سارے انسان نفسیاتی خواہشات کی پیر وی کریں تو دنیاہی جہنم بن جائے گی۔
لکھنؤ کے امام جمعہ نے کہا : دنیا میں جتنے بھی فساد ہیں جتنی بھی سازیشیں ہیں اور جتنے بھی ظلم وستم ہیں ان سب کی بنیاد خواہشات نفس کی وجہ سے ہے ۔ خواہشات نفس کے مطابق اگر انسان عمل کرے و اس کا روح بھی خواہشات کی پیروی کرے تو اس وقت ساری خرابیاں پیدا ہو جاتی ہیں اور اگر اسی نفس و روح کو عقل کے کنٹرول میں دے دے تو پھر اچھا ئیاں ہی اچھائیاں ہیں اور یہ دنیا پھر جنت میں تبدیل ہو جا ئے گی۔
کلب جواد نے کہا : علمائے اخلاق نے انسانی نفسانی خواہشات سے مقابلہ کے لئے قرآنی آیات اور احادیث بیان کی ہیں جن کے ذریعہ سے ہم نفسانی خواہشات پر کنٹرول کر سکتے ہیں اور اس جہاد میں کامیاب ہو سکتے ہیں اس میں سے جو ایک اھم بات بیان کیا گیا ہے وہ واجبات کی پیروی اور واجبات کو ادا کرنا ہے اس میں خاص طور سے نماز ہے۔ نماز کے ذریعہ انسان اپنے نفس پر کنٹرول حاصل کر سکتا ہے کیونکہ قرآن مجید اور نماز انسان کو خرابیوں سے محفوظ رکھتی ہے فحشات اور منکر سے بچاتی ہے ۔
خطیب جمعہ نے کہا : انسان کو چا ہیئے اپنے عمل میں اخلاص پیدا کرے اگر خلوص نیت نہیں تو عمل صحیح نہیں ہوگا ۔
مولانا نے کہا : انسان نماز پڑھنے کے بعد بھی برائیوں میں مبتلا رہتا ہے تو یہ وہی نماز ہے جو صرف اٹھک بیٹھک ہو ۔ یہ عمل وہ ہے جو دنیاکو دکھانے کے لئے ہوتا ہے۔
مولانا نے کہا نماز کے درمیان کوئی بھی عمل ہمارا ایسا نہیں ہونا چاہیئے جو اللہ کی مر ضی کے خلاف ہو ۔ شریعت کی پابندی رکھی جائے تو ہماری نماز قائم ہے ایسی ہی نماز انسان کو برائیوں سے روکتی ہے۔
بے عمل وہ شخص ہے جو دنیا کو دکھا نے کے لئے عمل کرتا ہے اور با فہم وہ لوگ ہیں جو اللہ کی خوشی اور اس کی مر ضی کے لئے عمل کرتے ہیں ۔