28 June 2012 - 18:36
News ID: 4288
فونت
وزارت خارجہ کے ترجمان :
رسا نيوزايجنسي – ايراني وزارت خارجہ کے ترجمان نے انساني حقوق کے سلسلے ميں مغربي دنيا کي دوگانہ پاليسيوں پر تنقيد کرتے ہوئے کہا : اج دنيا ميں وہ لوگ انساني حقوق کے ذمہ دار ہيں خود جن کے نامہ اعمال سب سے زيادہ انساني زياديتوں سے بھر پڑے ہيں ?
رامين مهمان‌ پرست

رسا نيوزايجنسي کے رپورٹر کي شھر تبريز سے رپورٹ کے مطابق ، وزارت خارجہ کے ترجمان ، رامين مهمان‌ پرست نے اج ايک پريس کانفرنس ميں ايٹمي اسلحہ کي حرمت کے سلسلے ميں رهبر معظم انقلاب اسلامي کے فتوے کے مختلف جوانب پر غور وخوض کرتے ہوئے کہا : انساني حقوق پوري دنيا کے مورد احترام عنوان ہے مگر ھم سامراجي دنيا کي جانب سے انساني حقوق کو سياسي وسيلہ کے طورپر استعمال کئے جانے کے مخالف ہيں ?

انہوں نے مزيد کہا : اج انساني حقوق کے دعويدار ، ايٹمي وکيمائي اسلحہ اور قتل عام کے مخالفين خود قوموں اور ملتوں کے انساني حقوق پائمال کرنے والے اور ايٹمي اسلحہ استعمال کرنے والے ہيں ، ھرگز موقع نہ ديں کہ مغرب انسان مخالف اھداف کو انساني حقوق جيسے مقدس الفاظ کے سايہ ميں جامہ عمل پہنائے ?

وزارت خارجہ کے ترجمان نے يہ بيان کرتے ہوئے کہ جمھوريت ، منشيات اور دھشت گردي سے مقابلہ بھي مغرب کے سياسي اھداف ميں شمار کئے جاتے ہيں کہا : ھر ا?زاد فکر اور مستقل انسان ان عناوين کا موافق ہے مگر مغرب نے ان عناوين کي غلط تفسير کي ہے ، اگر امريکا جمھوريت اورذاتي حقيقت کا معتقد ہے تو وہ کيوں علاقے کے ايسے ممالک کي حمايت کرتا ہے جنہوں نے پوري تاريخ ميں ايک بھي اليکشن نہيں کرايا ہے ?

انہوں نے يہ بيان کرتے ہوئے کہ امريکا اورمغرب بغاوت کي ہوئي حکومتوں کي حمايت کرتے ہيں کہا : وہ تو فوجي چڑھائي کو بھي جمھوريت کي نشاني بتاتے ہيں مگر يہ ديکھنا پڑے گا کہ اگر اس طرح کي فوجي چڑھائي ايران جيسے ملک ميں ہو تو بھي جمھوريت مانے جائے گي ، يا اِس صورت ميں مغرب ايران کے خلاف نقض ِ حقوق انساني کي فرياديں بلند کرے گا ?

مهمان پرست نے کہا : دھشت گردي جس طرح کي بھي ہومحکوم ہے ، کيسے ممکن ہے کہ جب دھشت گردانہ کاروائي ميں مغربي اور صھيوني جاسوسوں کا نام ائے تو انہيں مبراء کر ديا جائے ، کيوں کوشش کي جاتي ہے ايران ميں 16 هزار جنايتيں کرنے والے منافقين کا نام دھشت گردوں کي ليسٹ سے خارج کرديا جائے اور يا صوبہ سيستان وبلوچستان ميں 400 بے گناہوں کا قتل عام کرنے والا عبدالمالک ريگي کيا امريکا کے مورد حمايت نہيں تھا ?

وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس بات پر زور ديتے ہوئے کہ جوھري توانائي سامراجيت کے مقابل ايرانيوں کي قدرت کي نشاني ہے تاکيد کي : دشمن اگر ايٹمي اسلحہ بنانے اور استعمال کرنے کے حوالہ سے رهبر معظم انقلاب اسلامي کے فتوے کي اھميت سمجھنا چاھتا ہے تو رشدي کے سلسلے ميں امام خميني (رہ) کے دئے ہوئے فتوے کي جانب مراجعہ کرے ?
انہوں نے مزيد کہا : انساني حقوق پوري دنيا کے مورد احترام عنوان ہے مگر ھم سامراجي دنيا کي جانب سے انساني حقوق کو سياسي وسيلہ کے طورپر استعمال کئے جانے مخالف ہيں ?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬