آيتالله علوي گرگاني:
رسا نيوزايجنسي - آيتالله علوي گرگاني نے يہ بيان کرتے ہوئے کہ توبہ کرنے ميں تاخير ، گھاٹے اور زيان کا سبب ہوگا کہا : سچي توبہ ايسي توبہ ہے جس کے بعد انسان دوبارہ گناہيں نہ کرے ?
رسا نيوزايجنسي کے رپورٹر کي مشھد مقدس سے رپورٹ کے مطابق ، حوزہ علميہ قم کے استاد آيت الله علوي گرگاني نے حوزہ علميہ مشھد مقدس کے طلاب وافاضل سے ملاقات ميں جو کل صبح آيت الله علوي گرگاني کے دفتر ميں انجام پائي کہا : خداوند متعال نے پيغمبر اسلام سے فرمايا « لوگوں سے کہدو کہ ميں انہيں سلام کرتا ہوں اور ميں نے ان کے لئے رحمتيں معين کي ہيں» ، جب بھي کوئي جہالت وناداني کي بنياد پر کسي عمل کو انجام ديتا ہے اور اس کي توبہ کرلے تو رحمت خداوند متعال اسے اپنے دامن ميں سَموليتي ہے ?
انہوں نے مزيد کہا : تمام لوگ خصوصا طلاب وافاضل اپنے نفس پر خاص دھيان رکھيں تاکہ شيطان کي جال ميں نہ پھنس سکيں کيوں کہ ايک عالم سے کوئي ايک عمل انجان پانے سے قبل خداوند متعال 70 ھزار جاہلوں کو معاف کرديتا ہے ?
آيت الله علوي گرگاني نے شھر گرگان کے نامور عالم دين ، مرحوم رئيس الذاکرين کے ايک واقعہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا : اپ نے ايک دن زيارت خانہ خدا کا ارادہ کيا اور مکہ مکرمہ کے لئے روانہ ہوگئے ، مگر انہوں نے سفر سے پہلے نيت کي کہ اس سفر ميں ھرگز مجسليں نہيں پڑھيں گے تا کہ يہ سفر درآمدات کا سفر شمار نہ کيا جائے ، وہ سفر کے دوران جب نجف اشرف پہونچے تو انہوں نے مرحوم آيت الله سيد عبدالهادي شيرازي سے ملاقات کي تو آيت الله شيرازي نے رئيس الذاکرين سے کہا « مجلس پڑھو» تو انہوں نے جواب ميں اپ سے کہا کہ اس سلسلے ميں ميں اپ سے معذرت خواہ ہوں ، اور اپ نے اپني مجبوري بيان کردي ، آيت الله شيرازي اپ کي باتوں سے سخت رنجيدہ ہوئے اور فرماتے ہيں کہ « ميں نے ايک رات خواب ميں صحراء قيامت کو ديکھا ، پورا صحراء لوگوں سے چھلک رہا تھا ، ميں نے ديکھا کہ جہنم کو لايا گيا اور پھراس پر ايک پل لگا ديا گيا ، ايک پل علماء اور مراجع کے لئے اور دوسرا پل عوام کے لئے ، علماء سے امام صادق اور عوام سے امام حسين حساب کتاب کرتے رہے ، ميں بھي علماء کي صف ميں کھڑا ہوا ، ميں نے ديکھا کہ امام حسين عليہ السلام نے لوگوں کے لئے پرچم ہلايا اور لوگ جوق درجوق ذکر امام حسين کے سہارے پل سے گذرتے چلے گئے ، ميں بھي عوام کي لائن ميں چلا گيا تاکہ پل صراط سے گذرجاوں مگر امام حسين عليہ السلام نے فرمايا ميرے بيٹے جعفر صادق کي لائن سے آو ، لھ?ذا ميں سجمھ گيا کہ اب مرجعيت ميں ميري حيات مختصر ہے اور اسي بنياد پر ميں لوگوں کي لائن ميں آ گيا » اور اپ آيت الله بروجردي کے انتقال کے ايک سال بعد انتقال کرگئے ?
انہوں نے يہ کہتے ہوئے کہ ارشاد شيخ مفيد ميں ائمه اطهار عليھم السلام سے توبہ نصوح کے سلسلے ميں سوال کيا گيا ہے کہا : ائمه اطهار(ع) نے اس سلسلے ميں فرمايا « توبه نصوح، وہ توبہ ہے جس کے بعد انسان گناہ نہ کرے » ?
حوزہ علميہ قم کے استاد نے يہ بيان کرتے ہوئےکہ اگر توبہ ميں تاخير سے کام ليا جائے تو انسان گھاٹے کا شکار ہوگا کہا : گناہ پر اصرار مکاري ہے اور انسان گناہوں کے اصرار سے پرھيز کرے اور برے کام کے سلسلے ميں خدا کو دليل نہ لائے ?
انہوں نے اخر ميں اسلامي جمھوريہ ايران کي سربلندي اور رھبرمعظم معظم انقلاب اسلامي حضرت ايت اللہ خامنہ اي کي سلامتي اور طول عمر کي دعا کي ?
انہوں نے مزيد کہا : تمام لوگ خصوصا طلاب وافاضل اپنے نفس پر خاص دھيان رکھيں تاکہ شيطان کي جال ميں نہ پھنس سکيں کيوں کہ ايک عالم سے کوئي ايک عمل انجان پانے سے قبل خداوند متعال 70 ھزار جاہلوں کو معاف کرديتا ہے ?
آيت الله علوي گرگاني نے شھر گرگان کے نامور عالم دين ، مرحوم رئيس الذاکرين کے ايک واقعہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا : اپ نے ايک دن زيارت خانہ خدا کا ارادہ کيا اور مکہ مکرمہ کے لئے روانہ ہوگئے ، مگر انہوں نے سفر سے پہلے نيت کي کہ اس سفر ميں ھرگز مجسليں نہيں پڑھيں گے تا کہ يہ سفر درآمدات کا سفر شمار نہ کيا جائے ، وہ سفر کے دوران جب نجف اشرف پہونچے تو انہوں نے مرحوم آيت الله سيد عبدالهادي شيرازي سے ملاقات کي تو آيت الله شيرازي نے رئيس الذاکرين سے کہا « مجلس پڑھو» تو انہوں نے جواب ميں اپ سے کہا کہ اس سلسلے ميں ميں اپ سے معذرت خواہ ہوں ، اور اپ نے اپني مجبوري بيان کردي ، آيت الله شيرازي اپ کي باتوں سے سخت رنجيدہ ہوئے اور فرماتے ہيں کہ « ميں نے ايک رات خواب ميں صحراء قيامت کو ديکھا ، پورا صحراء لوگوں سے چھلک رہا تھا ، ميں نے ديکھا کہ جہنم کو لايا گيا اور پھراس پر ايک پل لگا ديا گيا ، ايک پل علماء اور مراجع کے لئے اور دوسرا پل عوام کے لئے ، علماء سے امام صادق اور عوام سے امام حسين حساب کتاب کرتے رہے ، ميں بھي علماء کي صف ميں کھڑا ہوا ، ميں نے ديکھا کہ امام حسين عليہ السلام نے لوگوں کے لئے پرچم ہلايا اور لوگ جوق درجوق ذکر امام حسين کے سہارے پل سے گذرتے چلے گئے ، ميں بھي عوام کي لائن ميں چلا گيا تاکہ پل صراط سے گذرجاوں مگر امام حسين عليہ السلام نے فرمايا ميرے بيٹے جعفر صادق کي لائن سے آو ، لھ?ذا ميں سجمھ گيا کہ اب مرجعيت ميں ميري حيات مختصر ہے اور اسي بنياد پر ميں لوگوں کي لائن ميں آ گيا » اور اپ آيت الله بروجردي کے انتقال کے ايک سال بعد انتقال کرگئے ?
انہوں نے يہ کہتے ہوئے کہ ارشاد شيخ مفيد ميں ائمه اطهار عليھم السلام سے توبہ نصوح کے سلسلے ميں سوال کيا گيا ہے کہا : ائمه اطهار(ع) نے اس سلسلے ميں فرمايا « توبه نصوح، وہ توبہ ہے جس کے بعد انسان گناہ نہ کرے » ?
حوزہ علميہ قم کے استاد نے يہ بيان کرتے ہوئےکہ اگر توبہ ميں تاخير سے کام ليا جائے تو انسان گھاٹے کا شکار ہوگا کہا : گناہ پر اصرار مکاري ہے اور انسان گناہوں کے اصرار سے پرھيز کرے اور برے کام کے سلسلے ميں خدا کو دليل نہ لائے ?
انہوں نے اخر ميں اسلامي جمھوريہ ايران کي سربلندي اور رھبرمعظم معظم انقلاب اسلامي حضرت ايت اللہ خامنہ اي کي سلامتي اور طول عمر کي دعا کي ?
تبصرہ بھیجیں
برای مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
قوانین ملک و مذھب کے خالف اور قوم و اشخاص کی توہین پر مشتمل تبصرے نشر نہیں ہوں گے