24 July 2012 - 22:53
News ID: 4368
فونت
چهارم ماہ مبارک رمضان کي دعا :
رسا نيوزايجنسي – حوزہ علميہ قم ميں درس خارج فقہ کے استاد نے يہ بيان کرتے ہوئے کہ حکم خدا کے دوگوشے ہيں، ايک گوشہ بندہ تو دوسرا گوشہ حکم خدا ہے کہا : جب خداوند متعال توفيق عطا کرے گا تبہي بندہ نيکياں انجام دے گا ?
آيت‌ الله احمدي فقيه يزدي

چهارم ماہ مبارک رمضان کي دعا : «اَللّهُمَّ قَوِّنى فيهِ عَلى اِقامَةِ اَمْرِکَ وَاَذِقْنى فيهِ حَلاوَةَ ذِکْرِکَ وَاَوْزِعْنى فيهِ لاِدآءِ شُکْرِکَ بِکَرَمِکَ وَاحْفَظْنى فيهِ بِحِفْظِکَ وَسَِتْرِکَ يا اَبْصَرَ النّاظِرينَ؛ خدايا اس ماہ ميں اپنے احکام کے عمل کي طاقت عطا فرما، اور اپني يادوں کي مٹھاس مجھے عطا کر اور ھميں اپنے شکر کا طريقہ عطا کر اور اپني عظمت و کرم کے زير سايہ ميري حفاظت کر اے ديکھنے والے ? »

حوزہ علميہ قم ميں درس خارج فقہ کے استاد ، آيت الله محمد حسين احمدي فقيه يزدي نے رسا نيوزايجنسي کے رپورٹر سے گفتگو ميں چهارم ماہ مبارک رمضان کي دعا کي جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : حکم خدا کے بجالانے کي قوت خدا کي خاص عنايتوں ميں سے ہے جسے ھم ماہ مبارک رمضان کے چوتھے دن کي دعا ميں طلبگار ہيں ?

انہوں نے يہ بيان کرتے ہوئے کہ ا?ج کے دن ھم خدا سے يہ چاھتے ہيں کہ ھميں اپنے احکام کے انجام کي قوت عطا کرے اضافہ کيا : اس دعا ميں خدا سے ھمارا مطالبہ ہے کہ ھميں اپنے ذکر کي مٹھاس چکھا دے اور شکرانہ کي طريقہ عطا کرے کيوں کہ ذکر خدا کي مٹھاس بہترين نعمت ہے جسے خدا اپنے بندے کو عطا کرتا ہے اور خدا جس سے اپنے ذکر کي مٹھاس لے لے اس سے ناراض ہے ?

آيت‌ الله احمدي فقيه يزدي نے مفسر عظيم مرحوم حضرت علامہ طباطبائي کي بيان کا حوالہ ديتے ہوئے کہا : حکم خدا کے دوگوشے ہيں اس کا ايک حصہ بندہ اوردوسرا گوشہ حکم پروردگار ہے، يعني يہ توفيق يقيقنا خدا کي طرف سے حاصل ہو تبہي بندا حکام خدا پر عمل پيرا ہوگا ?

انہوں نے مزيد کہا : چهارم ماہ مبارک رمضان کي دعا ميں ھم خدا سے چاھتے ہيں کہ خود، ھميں اپنے شکر کا طريقہ وتوفيق عطا کرے تاکہ ھم اس شکر ادا کرسکيں ?

حوزہ علميہ قم ميں درس خارج فقہ کے استاد نے کہا : خداوند متعال نے انسانوں کو حق ديا ہے کہ اسے اس کسي نام وصفت سے پکاريں اور اسي بناء پر ھم خدا کو اس کے کرم وعظمت کي قسم ديتے ہيں کہ ھميں گناہوں، لغزشوں اور خطاوں کے دلدل ميں پھنسنے سے محفوظ رکھے کيوں کہ فقط وہي ھمارا محافظ ہے ?

آيت‌ الله احمدي فقيه يزدي نے ياد دہاني کي : غلاف يا پردہ کا مطلب يہ ہے کہ جس چيز پر پردہ ڈال ديا جائے وہ گرد وخاک ، افتاب کي گرمي اور تيز وتند ہواوں سے محفوظ رہے لھذا ھماري حفاظت کا بہترين راستہ يہ ہے وہ رونما ہونے والے خطرات کے مقابل پردہ حائل کردے ?

انہوں نے چهارم ماہ مبارک رمضان کي دعا کے اخري ٹکڑے کي جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ خدا کو ابصر الناظرين کے خطاب سے پکارتے ہيں کہا : خدا کي ذات تنہا وہ ذات ہے جو انسانوں کو تمام مصيبتوں کے مقابل محفوظ رکھ سکتا ہے ?

حوزہ علميہ قم ميں درس خارج فقہ کے استاد نے ياد دہاني کي : شيطان ھميشہ کسي ايک گوشہ پر نگاہ رکھتا ہے اور اسي طرف سے انسان کو کمزور کرتا ہے مگر خدا چونکہ ابصر الناظرين ہے اور محفوظ رکھتا ہے دشمن کچھ نہيں بگاڑ سکتے لھذا اس دعا ميں خدا سے فرياد ہے کہ حفاظت کي وہ ديوار کھڑي کردے جس سے شيطان يا شيطان صفت لوگ کچھ بھي نہ بگاڑسکيں ?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬