21 October 2009 - 16:44
News ID: 446
فونت
آیت الله مکارم شیرازی:
رسا نیوز ایجنسی ـ حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے کہا : پیشنهاد کی جا رہی ہے کہ وھابیوں کے مدرسہ میں خصوصا ان کے تعلمات کی اصلاح کے سلسلہ میں کانفرنس یا اجتماعات کا انعقاد کیا جائے اور اس کے ذریعہ کوئی راستہ نکالا جائے تا کہ ٹررسٹی اور نا امنیتی کی بنیاد کو اسلامی ممالک سے ختم کر دیا جائے ۔
آيت الله مکارم شيرازي

 

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹ کے مطابق ،  حضرت آیت الله مکارم شیرازی آج صبح مسجد اعظم قم میں اپنے فقہ کے درس خارج کے آغاز میں صوبہ سیستان و بلوچستان کے سرباز علاقہ میں ہوئے حادثہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : آج کل یہ چشم بستہ ٹررسٹی اقدام جھان اسلام میں ایک مھم مسئلہ اور مشکلات میں تبدیل ہوتی جا رہی ہے ۔  


انھوں نے کہا : اس آنکھوں کے اندھے  گروپ کو اس طرح کے ٹررسٹی اقدام کو انجام دینے میں شیعه و سنی سے کوئی مطلب نہی ہے ، اسی طرح وہ لوگ پاکستان، افغانستان و عراق میں تسنن و شیعه دونوں کو قتل کر رہے ہیں ۔


اس مرجع تقلید نے وضاحت کی : امید کرتا ہوں اس ملک کے ذمہ دار اور اسی طرح تمام اسلامی ممالک کے سربراہ اس مسئلہ کے راہ حل کے لئے اقدام کریں اور اس اھم مسئلہ کے لئے دقیق تحقیق کیا جائے اور اس کا صحیح حل نیکالا جائے ۔

انھوں نے تاکید کیا : یہ اندھا ٹررسٹی اقدام اسلامی ممالک میں نا آرامی کا سبب بن رہی ہیں اور جب تک وھابیوں کا یہ نا درست فکر اور تعلیمات باقی رہیگا تمام جھان اسلامی نا امن رہے گا  ۔

قم کے حوزہ علمیہ میں درس خارج فقہ کے اس استاد نے کہا : آج کل اسلام کے دشمن اسلامی دنیا کو نا امنیت دکھانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں ، تا کہ اسلام کا واقعی اور حقیقی چھرہ بھت ہی ڈراونا اور خطرناک بتا سکیں ۔ 

انہوں نے یاد دہانی کی : اگر اسلامی ممالک سب مل کر ھاتھ میں ھاتھ ڈال کر آگے بڑھینگے تو اس طرح کی نا امنی اور ٹررسٹی حرکتں ختم ہو جائینگی ۔

حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے کہا : ضروری ہے کہ اس میں جن لوگوں کا ہاتھ ہے ان کو پکڑا جائے اور سخت سے سخت سزا دی جائے ، حالانکہ اس چھوٹے سے گروپ کو ختم کرنے سے اس طرح کی جنایت ختم نہی ہوگی بلکہ اصل بنیاد کو تمام کیا جائے جو وھابیوں کی غلط پڑھائی اور اس کے باطل تعلیمات میں پوشیدہ ہیں ۔  

انہوں نے کہا : پیشنهاد کی جا رہی ہے کہ وھابیوں کے مدرسہ میں ان کے تعلمات کی اصلاح کے سلسلہ میں  کانفرنس یا اجتماعات کا انعقاد کیا جائے اور اس کے ذریعہ کوئی راستہ نکالا جائے اور اسی طرح سعودی عربیہ سے کہا جائے کہ مدرسوں میں اس طرح کی تعلیمات کو بدل دیا جائے ورنہ جو لوگ بھی ان میں سے مارے جائنگے اس کی جگہ پر کوئی دوسرا معین ہو جائیگا ۔

انہوں نے تاکید کیا : وھابیوں کے مدرسوں کی تعلیمات قرآن کے مطابق ہونی چاہیئے ، اگر ان کی تعلمات قرآنی ہوں تو کبھی بھی وہ لوگ اس طرح کی جنایت کا کام انجام نہی دیتے ؛ کیونکہ اسلام میں کسی بھی مقام پر مسلمان کا خون بہانا جائز نہی بتایا گیا ہے ۔

اس مرجع تقلید نے کہا : آج کل عربستان ایک نا امن ملک مین تبدیل ہو گیا ہے جو نھایت ہی نگرانی کا سبب ہے ۔

انہوں نے بیان کیا : ھم لوگ مدد کرنے کے لیئے حاضر ہیں تا کہ اسلامی ممالک میں وھابیوں کے مدرسہ میں ان کے تعلمات کی اصلاح کے سلسلہ میں  کانفرنس یا اجتماعات کا انعقاد ہو اور علمی مشوریں و پیشنھاد ہوں تا کہ اس طرح کی تعلیمات جھان اسلام میں سے ختم ہو جائے ۔ 

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬