10 October 2012 - 18:49
News ID: 4661
فونت
آيت‌ الله وحيد خراساني:
رسا نيوزايجنسي - حضرت آيت‌ الله وحيد خراساني نے يہ بيان کرتے ہوئے کہ اسلامي قوانين عقل ودليل کے ائينے ميں دنيا کے سامنے پيش کيا جائے کہا: اگر اسلامي قوانين دنيا ميں حکم فرما ہو تو دنيا سے ظلم و ناانصافي کا خاتمہ ہوجائے گا?
حضرت آيت‌ الله وحيد خراساني

رسا نيوزايجنسي کے رپورٹر کي رپورٹ کے مطابق، مراجع تقليد قم سے حضرت آيت ‌الله حسين وحيد خراساني نے اج صبح تفسير کے درس ميں جو مسجد اعظم قم ميں منعقد ہوا انجيل ميں موجود قانون اور اسے اسلامي ا?ئين پرمنطبق کرتے ہوئے کہا: عيسائي مذھب ميں ايا ہے کہ اگر کسي نے شھوت ا?ميز نگاہ سے کسي نامحرم کو ديکھا تو عذاب خدا سے محفوظ رہنے کے لئے اس کي انکھيں پھوڑ دي جائيں ?

اس مرجع تقليد نے يوروپ کے موجودہ ماحول اور اس ملک ميں برائيوں اور گناہوں کے رواج کي جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: اگر مذکورہ قوانين عيسائي ممالک ميں اجراء ہوں تو سبھي کو سزائيں دي جاني چاھئيں، اس کے نتيجہ ميں اس ملک ميں کوئي انکھ والا نہ ہوگا ?

حضرت آيت‌ الله وحيد خراساني نے مزيد کہا: عيسائي علماء متوجہ ہوں کہ عقلي حوالے سے يہ قانون حق کے مطابق ہے يا باطل کے، اگر حق ہے تو اس پر عمل کريں اور اگر باطل ہے تو عيسائي ائين ماننے کے لائق نہيں ?

انہوں نے عيسائيوں کے پروپگنڈے کي جانب اشارہ کرتے ہوئے جو عيسائي مذھب کو محبت اور عطوفت کا دين اور دين اسلام کو شدت پسند دين ظاھر کرتے ہيں کہا: اسلامي اور عيسائي نظريات کي اپسي تطبيق سے يہ نظريات بطور کل ختم ہوجائيں گے ?

اس مرجع تقليد نے مزيد کہا: زنا کے سلسلے ميں عيسائي مذھب ميں سنگسار کا حکم ہے، مگر زنا کے اثبات کا طريقہ معين نہيں کيا گيا ہے جبکہ اسلام ميں چار بالغ ، عاقل، عادل اور با ايمان گواہوں کي گواہي سے زنا کي حد جاري کي جاسکتي ہے ?

حضرت آيت‌ الله وحيد خراساني نے واضح طور سے کہا: اسلام کي نگاہ ميں اگر کسي نے نامحرم کو شھوت ا?ميز نگاہ سے ديکھا تو يہ گناہ سات گھنٹے تک اس کے نامہ اعمال ميں درج نہيں کي جائے گي، اور فرشتہ اس بندے کي گناہوں سے اتني دير تک بے خبر رہتے ہيں تاکہ باب توبہ اس فرد کے لئے کھلا رہے ?

انہوں نے مزيد کہا: عيسائي قانون کے مطابق اس انسان کو اندھا کرديا جائے گا ، تو کيا اس قانون کي موجودگي ميں عيسائي دين، دين رأفت و مهرباني ہے يا دين اسلام جس نے باب توبہ کھول رکھا ہے ؟

اس مرجع تقليد نے روايات کے ائينے ميں توبہ دين اسلام کي محبت و شفقت کي نشاني جانا اور کہا: دين اسلام ميں گناہيں توبہ کے ذريعہ دھل جاتي ہيں اور گناہوں کے بعد توبہ کرنے والا ايسے انسان کے مانند ہے جس نے گناہ ہي نہ کيا ہو ?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬