17 October 2012 - 17:52
News ID: 4691
فونت
حامد سعيد کاظمي:
رسا نيوزايجنسي - سابق وفاقي وزير مذہبي امور حامد سعيد کاظمي نے شيعہ سني اختلافات کو خود ساختہ بتاتے ہوئے کہا: ايران کي امريکہ سے دشمني لا ثاني ہے ?
حامد سعيد کاظمي

رسا نيوزايجنسي کي رپورٹ کے مطابق، سابق وفاقي وزير مذہبي امور اور پيپلز پارٹي کے رکن قومي اسمبلي صاحبزادہ حامد سعيد کاظمي نے لاہور ميں تحريک وحدت اسلامي کے زيراہتمام  منعقدہ اپنے  استقباليہ ميں شيعہ سني اختلافات کو اسلامي تعليمات کے برخلاف اور دين کي ترقي ميں بہت بڑي روکاوٹ جانا ?

انہوں نے يہ کہتے ہوئے کہ اسلامي بلاک کا راستہ روکنے کے لئے ايک سازش کے تحت ايران کے خلاف نفرتيں بڑھائي گئيں کہا: امريکہ کي واحد اسلامي ايٹمي طاقت پاکستان کے خلاف بھي سازشيں بڑھتي جا رہي ہيں?

سابق وفاقي وزير مذہبي امور نے يہ بيان کرتے ہوئے کہ امريکہ روس کي طرح پاکستان کو بھي توڑنا چاہتا ہے کہا: اس مقصد کے تحت امريکا ملک ميں تخريب کاري اور دہشت گردي کے فروغ ميں مصروف ہے ?

انہوں نے دہشت گردي اور تخريب کاري سے اسلام کے تشخص کو بري طرح سے متاثر بتاتے ہوئے کہا: اگر خودکش حملے امريکہ دشمني ميں کيے جاتے ہيں تو خودکش حملے کرنے والوں کا ايران سے اتحاد ہونا چاہئے تھا، جو دنيا بھر ميں امريکہ دشمني ميں اپنا کوئي ثاني نہيں رکھتا?

حامد سعيد کاظمي نے پاکستان ميں امريکہ کے ڈرون حملے کي بنياد خودکش حملوں کو رد کرتے ہوئے کہا: يہ بے انصافي ہے کہ امريکہ نواز پاليسي حکومت کي ہو، ڈرون حملے امريکہ کرے، ليکن خودکش حملوں کا شکار مساجد، امام بارگاہيں اور اولياء اللہ کے دربار ہوں?

انہوں نے مزيد کہا: تخريب کاري اور دہشت گردي اگر ختم کر دي گئي تو امريکہ کي نام نہاد دہشت گردي کے خلاف جاري جنگ کا جواز بھي ختم ہو جائے گا ?

سابق وفاقي وزير مذہبي امور نے شيعہ سني اختلافات کو خود ساختہ بتاتے ہوئے کہا: اگر اسلام کے دونوں فرقوں ميں فساد ہونا ہوتا تو پاکستان کے ہر گلي محلے ميں ايسا ہوتا، مگر عوامي سطح پر لوگ باہم شيرو شکر ہيں?

انہوں نے گستاخانہ امريکي فيلم کي مذمت کرتے ہوئے امريکي وزير خارجہ ہيلري کلنٹن کے بيان کي جانب اشارہ کيا اور کہا: مغربي دنيا کو تسليم ہے کہ امريکہ اور يورپ ميں سب سے زيادہ فروغ پانے والا مذہب اسلام ہے?

حامد سعيد کاظمي نے يہ بيان کرتے ہوئے کہ دنيا ميں موجود مذاہب ميں سے صرف رسول اکرم(ص) تحقير کي جاتي ہے کہا: مختلف شکل وشمائل ميں موجود ہندوؤں کے خداوں کي کبھي تحقير نہيں ہوتي کيونکہ ان سے کسي کو کوئي خطرہ نہيں?

انہوں نے مزيد کہا: عظمت رسول(ص) کے لئے ہر مسلمان اپني جان قربان کرنے کو تيار ہے، مگر اپنے ہي ملک ميں توڑ پھوڑ اور بينک لوٹنا کسي صورت زيب نہيں ديتا اور نہ ہي يہ خدمت دين ہے?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬