سيد ساجد علي نقوي :
رسا نيوز ايجنسي ـ قائد ملت جعفريہ پاکستان نے 3 محرم الحرام کو ملک کے مختلف حصوں سے عمائدين، بانيان مجالس اور عزاداروں سے اپني گفتگو ميں بيان کيا : عزاداري سيد الشہداء کسي مکتب يا مسلک کے خلاف نہيں بلکہ يہ ظلم و ناانصافي، جبر و استبداد اور لادينيت کے خلاف علم جہاد بلند کرنے کا نام ہے ?
رسا نيوز ايجنسي کي رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفريہ پاکستان علامہ سيد ساجد علي نقوي نے 3 محرم الحرام کو ملک کے مختلف حصوں سے عمائدين، بانيان مجالس اور عزاداروں کي ٹيلي فون کالز کے جواب ميں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عزاداري سيد الشہداء کسي مکتب يا مسلک کے خلاف نہيں بلکہ يہ ظلم و ناانصافي، جبر و استبداد اور لادينيت کے خلاف علم جہاد بلند کرنے کا نام ہے جسے پوري دنيا کي طرح اسلاميان پاکستان بھي بلاتفريق مذہب و مسلک پوري عقيدت واحترام کے ساتھ اپنے اپنے طريقے کے مطابق انجام ديتے ہيں?
عزاداري نہ صرف عوام کي مذہبي و قانوني حقوق کا مسئلہ ہے بلکہ يہ انکي شہري آزاديوں کا بھي مسئلہ ہے جس پر کسي قسم کي قدغن يا امن و امان کے قيام کي آڑ ميں رکاوٹ يا پابندي قابل قبول نہيں لہذا وفاقي اور صوبائي حکومتوں کي يہ ذمہ داري بنتي ہے کہ مجالس و جلوس ہائے عزاء کے انعقاد ميں رکاوٹوں کو دور کرے کيونکہ مختلف مقامات سے ايسي اطلاعات ہيں کہ پوليس اور انتظاميہ اپني ذمہ داريوں سے راہ فرار اختيار کر کے مجالس اور جلوسوں ميں رکاوٹيں اور خلل ڈالنے کي کوشش کررہي ہے جو قابل قبول نہيں?
بانيان مجالس، لائسنسداران، عزاداران اور خطباء و ذاکرين اپني صفوں ميں اتحاد و وحدت برقرار رکھتے ہوئے بلاخوف و خطر عزاداري سيد الشہداء کے پروگراموں کا انعقاد کريں?
تبصرہ بھیجیں
برای مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
قوانین ملک و مذھب کے خالف اور قوم و اشخاص کی توہین پر مشتمل تبصرے نشر نہیں ہوں گے