پاکستان:
رسا نيوزايجنسي – جعفريہ اسٹو ڈنٹس آرگنائزيشن پاکستان گلگت ڈويژن نے قراقرم انٹرنيشنل يونيورسٹي ميں يوم حسين(ع) کے انعقاد کو قومي اور ديني فريضہ جانا ?
رسا نيوزايجنسي کي رپورٹ کے مطابق، جعفريہ اسٹو ڈنٹس آرگنائزيشن پاکستان گلگت ڈويژن کے صدر سيد وقار حسين نے اپنے ايک بيان ميں شرپسند وھابيوں کي دھمکيوں کے باوجود قراقرم انٹرنيشنل يونيورسٹي ميں يوم حسين(ع) منائے جانے پر زور ديا ?
سيد وقار حسين نے يہ کہتے ہوئے کہ شرپسند وھابي عناصر يوم حسين(ع) کے پروگرام ميں رخنہ اندازي کرنے اور يوم حسين (ع) کو متنازعہ بنانے کي کوشش سے باز آجائيں تاکيد کي : جو شر پسند عناصر يوم حسين(ع) کے پروگرام ميں رکاوٹيں حائل کرنا چاہتے ہيں وہ اپنے دل سے يہ غلط فہمي نکال ديں کہ وہ اپنے مقصد ميں کامياب ہوسکيں گے ?
انہوں نے يونيورسٹي انتظاميہ کو نااھل اور چند شرپسندوں کے ہاتھوں يرغمال ہونے کي جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: مٹھي بھر شر پسندوں کے دباو ميں آکر يوم حسين(ع) کے پروگرام کو ابتک نہ کرنے دينا اور يونيورسٹي کو 9 دن تک بند کرنا اسلام و تعليم کش پاليسي اور طلباء و طالبات کے ساتھ زيادتي ہے ?
جے ايس او پاکستان گلگت ڈويژن کے صدر نے اس بات پر زور ديتے ہوئے کہ يوم حسين(ع) کا پروگرام ملک کي تمام يونيورسٹز ميں منعقد ہوتا رہا ہے اورگزشتہ 8 سالوں سے قراقرم انٹر نيشنل يونيورسٹي ميں بھي منعقد کيا جاتا رہا ہے کہا: يونيورسٹي ميں 8 سالوں سے ہونے والے پرگرام کو نہ کرنے دينا يونيورسٹي قوانين کي خلاف ورزي ہے ?
انہوں نے مزيد کہا: امام حسين (ع) کو محسن اسلام و محسن انسانيت بتاتے ہوئے کہا: امام حسين(ع) شہيد اسلام ہے اور ابا عبدالله الحسين(ع) نے اپنے نانا کے دين کو بچانے کيلئے قرباني دي اور آج يوم حسين(ع) کے مقدس اور الہي پروگرام کو متنازعہ بنانے کي جو کوشش کي جارہي ہے اس کو تمام مسلمان برداشت نہيں کر سکتے ہيں ?
سيد وقار حسين نے مقامي انتظاميہ ، پارليمنٹ، امن کميٹي ، مسجد بورڈ اور علاقے کے مخلص افراد سے اس مسئلے پر سنجيدگي سے اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا: جلد از جلد يونيورسٹي کو کھول ديا جائے اور يوم حسين(ع) کے پروگرام کو منعقد کيا جائے ?
انہوں نے يوم حسين (ع) کے پروگرام کيلئے جان کي قرباني تک ديئے جانے کي تاکيد کرتے ہوئے کہا: ہمارے صبر کا مزيد امتحان نہ ليا جائے اور ہمارے صبر کو ہماري کمزوري نہ سمجھاجائے ?
انہوں نے مزيد تاکيد کي: ھم يوم حسين(ع) کے انعقاد کو اپنا قومي اور شرعي فريضہ سمجھتے ہيں-
تبصرہ بھیجیں
برای مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
قوانین ملک و مذھب کے خالف اور قوم و اشخاص کی توہین پر مشتمل تبصرے نشر نہیں ہوں گے