رسا نيوز ايجنسي کي رپورٹ کے مطابق، علامه شيخ عفيف نابلسي ، علماء جبل عامل لبنان کے سربراہ نے گذشته روز محمد رضا شيباني اسلامي جمھوريہ ايران کے سفير سے ملاقات ميں بعض اعراب کي ايران سے خوف کي بيماري کي جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : يہ بيماري توھم ، سستي اور کاھلي کا نتيجہ ہے اس سے چھٹکارا منفي تفکر سے پرھيز اور ايران سے گفتگو ہے .
علامه نابلسي نے يہ اشارہ کرتےہوئے کہ اسلام دشمن عناصر خصوصا اميريکا اور اسرائيل کا اعراب کو ايران سے خائف کرنے کامقصد ايران اور عربي ممالک کے درميان شگاف ڈالنا اور اسرائيل کو اسکي جگہ بيٹھالنا ہے کہا : عرب ممالک کے حکام اس مطلب کو بہت جلد سمجھ ليں اور ايسا خطرہ جو پوري امت اسلاميہ کو لاحق ہوسکتاہے هوشيار ہوجائيں .
انہوں نےاعراب کا ايران سے غير منطقي اور غير عقلي خوف ختم کئے جانے کي تاکيد کرتے ہوئے اسلامي اور ثقافتي روابط بہتر کئے جانے کے خواھاں ہوئے اورکہا : اگر عرب طاقتيں ايران سے متحد ہوجائيں توعلاقہ ميں استکبار اورطاغوتيت کمزور ہوجائے گي نتيجہ ميں اسرائيلي نامي کوچيز وجود ميں نہي اپائے گي.
علماء جبل عامل لبنان کے سربراہ نے يہ تاکيد کرتے ہوئےکہ اعراب ايران سے دشمني کي صورت ميں نقصان اٹھائيں گے اور اميريکا سے دوستي ميں فائدہ نہ ملے گا کہا :اعراب اپنے سچے حامي اور مخلص سے دوري اپنا رہے ہيں اور جو لوگ انکے حقوق کے ساتھ کھيلواڑ کرہے ہيں انہيں مقدم کئے ہوئے ہيں .