31 October 2009 - 18:26
News ID: 493
فونت
علامه فضل الله کے بیٹے نے رسا سے گفتگو کی :
رسا نیوز ایجنسی ـ حجت الاسلام و المسلمین سید عبد الله فضل الله نے اپنے اس بیان میں اظھار کیا کہ لبنان کے شیعوں کے ساتھ اندرونی و بیرونی مختلف گروہ دشمنی کر رہے ہیں اور انہوں نے کہا : القاعدہ جو شیعوں کا ایک دشمن ہے ، سیاسی اور سماجی اعتبار سے اس کا مقام شیعوں کے بنسبت بہت ہی کم ہے ۔
سيد عبد الله فضل الله

 

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹ کی مطابق ، لبنان میں شیعوں کے مرجع تقلید آیت الله سید محمد حسین فضل الله کے فرزند حجت الاسلام و المسلمین سید عبد الله فضل الله نے رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے اپنی گفتگو میں لبنانی شیعوں کی سیاسی و معاشرتی کیفیت اور اس ملک میں ان کے دشمنوں کی حالات کو بیان کیا ۔


انہوں نے کلی طور پر شیعوں کی سیاسی حالات ، معاشرتی ، فوجی اور ثقافتی کو بہت ہی مطلوب توصیف کیا اور کہا : اس ملک میں شیعہ سیاسی ، اقتصادی و حفاظتی میدان میں نہ صرف دشمن کے چالبازی کا مقابلہ کر رہے ہیں بلکہ حالات کو منظم کرنے اور درست کرنے میں بھی ان کا نقش قابل ذکر ہے اور اپنی طاقت کو معاشرے میں ثابت بھی کر دیا ہے ۔  


انہوں نے بیان کیا کہ شیعہ لبنان کے اندرونی اور بیرونی کئی دشمن ہیں اور انہوں نے کہا : لبنان کے شیعہ کامیاب ہوئے ہیں کہ دشمن کی طرف سے مختلف قسم کے پروگرام جو شیعوں کے خلاف بنائی گئی ہیں ان کو تلاش کر کے اس کو ناکام بنا دے اور ان لوگوں نے اپنی مستقبل کو روشن بنا رکھی ہے ۔


سید عبد الله فضل الله نے تاکید کیا : لبنان کے شیعوں کی سب سے بڑی کامیابی امریکا اور اسرائیل کی طرف سے بنائی گئی پیچیدہ اھم اور سخت پروگرام کو ناکام بنا دینا ہے جو ان لوگوں نے بڑا مشرق الوسطی بنانے کا پروگرام بنایا تھا ۔


انہوں نے اس بات کو بیان کیا کہ لبنان کے شیعوں نے صرف امریکا اور اسرائیل کے ناپاک پروگراموں کو ہی ناکام نہی بنایا ہے بلکہ علاقہ میں ہو رہے سامراجی و استبدادی حکومت کے مختلف پروگرام و سرگرمیوں کو بھی ناکام بنا دیا ہے اور انہون نے کہا : امریکا کے بنائے ہوئے نقشہ کو ناکام کر کے اس علاقہ کی تبدیلیوں کو بھی اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے اور امید ہے کہ مستقبل قریب میں یہ صورت حال اور بھی واضح و روشن نظر آئیگی اور سیاسی حالات پہلے سے بھی بھتر ثابت ہونگے ۔

لبنان کے مرجع تقلید کے فرزند نے اپنی گفتگو میں القاعدہ کے مختلف گروپ کا اس ملک میں پائے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وضاحت کی : لبنان میں القاعدہ کے گروپوں نے مختلف کارکردگی میں سر گرم ہیں لیکن اس کے باوجود اس حد تک وہ نہی پہونچ سکتے اور ان کے پاس اتنی قدرت نہی ہے کہ وہ شیعوں کی طاقت کو توڑ سکیں اور یہ بات سب لوگوں کے لئے واضح ہو چکی ہیں ۔


انہوں نے اس بات کی طرف تاکید کیا کہ اسرائیل اب لبنان پر حملہ کرنے کی جرئت نہی کر سکتا اور اظھار خیال کیا : اسرائیل چاہتا ہے کہ وہ  آشکار و واضح کامیابی حاصل کرے لھذا وہ دوبارہ اس طرح کا ریسک نہی لے گا کیونکہ اس نے لبنان کی قدرت کو اچھی طرح درک کر لی ہے ۔ 


حجت الاسلام فضل الله نے آگے کی گفتگو میں کہا : اسرائیل حزب اللہ سے ڈرتی ہے کیونکہ پھلی مرتبہ ۳۳ روزہ جنگ میں مقاوتی طاقت سے شکست کا مونہ دیکھنا پڑا  اور ان کے مارے گئے افراد حزب اللہ کے شھدا کے برابر تھے ۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬