آيتالله مصباح يزدي :
رسا نيوز ايجنسي ـ امام خميني (رہ) تعليم و تحقيقي ادارہ کے صدر نے ٹيچر ٹرينيگ يونيوسيٹي تہران ميں اس اشارہ کے ساتھ کہ اسلام کا ظہور ابتدا ميں ايک ثقافتي قدم کے ذريعہ تھا بيان کيا : جب پيغمبر اکرم (ص) مبعوث ہوئے اور لوگوں کو خدا کي پرستش کي دعوت دي اور بتوں کي عبادت کو چھوڑنے کا حکم ديا ، اس وقت عوام کي غلط عقائد و يقين سے روبرو ہونا پڑا ليکن جب مدينہ کي طرف ھجرت کي تو بہت سارے لوگوں نے ان کا استقبال کيا ?
رسا نيوز ايجنسي کے رپورٹر کي رپورٹ کے مطابق امام خميني (رہ) تعليم و تحقيقي ادارہ کے صدر آيتالله مصباح يزدي نے ٹيچر ٹرينيگ يونيوسيٹي تہران ميں اس اشارہ کے ساتھ کہ اسلام کا ظہور ابتدا ميں ايک ثقافتي قدم کے ذريعہ تھا بيان کيا : جب پيغمبر اکرم (ص) مبعوث ہوئے اور لوگوں کو خدا کي پرستش کي دعوت دي اور بتوں کي عبادت کو چھوڑنے کا حکم ديا ، اس وقت عوام کي غلط عقائد و يقين سے روبرو ہونا پڑا ليکن جب مدينہ کي طرف ھجرت کي تو بہت سارے لوگوں نے ان کا استقبال کيا اور ان کي طرف مائل ہوئے اور ا?ہستہ ا?ہستہ موقع فراہم ہوا تا کہ پوري طور سے اسلامي حکومت تشکيل ہو جس کو قرا?ن نے مستحکم علت و علل کي طرف اشارہ کيا ہے ?
حوزہ علميہ قم کے مشہور استاد نے اس بيان کے ساتھ کہ پيغمبر اکرم (ص) کے زمانہ ميں سب لوگوں کے ايمان اور اسلامي يقين کا درجہ ايک جيسا نہيں تھا اس کو انہوں نے کئي قسم ميں تقسيم کرتے ہوئے بيان کيا : اس زمانہ ميں بعض لوگ اسلام کو بت توڑنے اور نماز پڑھنے کي حد تک جانتے تھے اور بعض دوسرے لوگ اس سے وسيع حد تک گئے اور اسلامي احکام کو زندگي کے مختلف مراحل ميں بجا لاتے تھے نماز جماعت ميں شرکت کرتے تھے ليکن جب کہا گيا زکات ادا کيا جائے تو اس ميں تاخير کرتے تھے ?
آيتالله مصباح يزدي نے وضاحت کي : بعض اس زمانہ ميں زکات ادا کرنے کو قبول کرتے تھے ليکن جب ان کا وقت ا?تا تھا تو ان کے جان پہ ا?ن پڑتي تھے اور خود کو الگ کر ليتے تھے اور اپنے زرعي فصلوں کو جہاد کے لئے نہ جانے کا بہانہ بناتے تھے ?
تبصرہ بھیجیں
برای مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
قوانین ملک و مذھب کے خالف اور قوم و اشخاص کی توہین پر مشتمل تبصرے نشر نہیں ہوں گے