26 December 2012 - 16:58
News ID: 4933
فونت
حجت الاسلام محمد امين شہيدي :
رسا نيوزايجنسي – مجلس وحدت مسلمين پاکستان کے ڈپٹي جنرل سکريٹري حجت الاسلام محمد امين شہيدي نے دو روزہ پيام کربلا کانفرنس ميں شہداء کے خون کي پاسداري کو زندہ قوموں کے صبر کي علامت جانا ?
حجت الاسلام امين شھيدي
 
رسا نيوزايجنسي کي رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمين پاکستان کے مرکز تبليغات الہدي? کے زيراہتمام دو روزہ پيام کربلا کانفرنس کا انعقاد مسجد و امام بارگاہ حسيني قندہاري علمدار روڈ کوئٹہ ميں کيا گيا جس ميں پاکستان کے علما کرام اور بڑي تعداد ميں مخلتف طبقہ کي عوام نے شرکت کي ?

حجت الاسلام امين شہيدي نے يہ کہتے ہوئے کہ شيعوں نے خون دے کر تلوار پر فتح حاصل کي تاکيد کي : کوئٹہ کے اہل تشيع کو راہ حق پر چلنے کيلئے استقامت علوي سے کام لينا چاہئے?

انہوں نے يہ بيان کرتے ہوئے کہ مکتب تشيع کے دشمن کو اسلام کے نام پر ہر قسم کي آزادي حاصل ہے، ہر قسم کي افواہيں، پروپيگنڈے، شيطاني دھوکہ بازي، قتل و غارت، شب خون، وحشي گري ان کا محبوب شيوہ ہے کہا : اہل حق کے لئے صرف اور صرف صحيح راستہ ، اپني زندگي ميں ائمہ معصوم (ع) کي پيروي ميں پاکيزگي، شجاعت، استقامت، تقوي? اور اللہ پر توکل کرنا ہے?

مجلس وحدت مسلمين پاکستان کے ڈپٹي جنرل سکريٹري يہ کہتے ہوئے کہ امام حسين (ع) اور جناب زينب کبري? (س) کے ساتھ ميدان کربلا ميں باتقوي?، پاکيزہ اصحاب نے استقامت دکھائي اور راہ خدا ميں اپني جانوں کو قربان کيا تاکيد کي: آج چودہ سو سال بعد بھي شيعہ، سني بلکہ غير مسلم بھي انہيں ياد کرکے خراج تحسين پيش کرتے ہيں?

امين شہيدي نے مزيد کہا: ولايت معصومين (ع) کي صحيح پيروي کرکے، مکتب تشيع کے افراد کسي بھي سرزمين پر اپنے ظاہري و باطني دشمن کو شکست دے کر سرخرو ہوسکتے ہيں ?

انہوں نے يہ بات پر زور ديتے ہوئے کہ اہل ايمان صحيح معنوں ميں اگر سو يا دو سو ہوں تو کوئٹہ ميں تمام مومنين کي ديني، اخلاقي، جان و مال، عزت و آبرہ کي حفاظت کرسکتے ہيں کہا: کربلا کے اصحاب نے اپني جانوں کو اللہ کي راہ ميں قربان کرکے رہتي دنيا تک انسانيت کو محفوظ کر ديا، شہادت سے مومنين کبھي نہيں گھبرائيں گے ، شہادت جس کي آرزو تمام اولياء اللہ کو ہے، مولا علي (ع) نے اپني شہادت کو عظيم کاميابي سے تعبير کيا اور کوئٹہ ميں بھي شہداء کے وارثين مولا علي (ع) کي پيروي ميں شہادت کو کاميابي تصور کرتے ہيں?

حجت الاسلام شہيدي نے يہ کہتے ہوئے کہ شہداء کے خون کي پاسداري زندہ قوموں کے صبر کي علامت ہے، ليکن بعض نادان اور نافہم لوگ جو شہداء کے وارث بھي نہيں، ان شہداء کے خون کے سوداگر بن کر اپني سياست چمکانا چاھتے ہيں ، نالہ و فغاں کرتے ہيں لوگوں کو ڈراتے ہيں، ان ميں وسوسہ پيدا کرکے مومنين کو ايماني طور پر کمزور کرنے کي ناپاک کوشش کرتے ہيں، تاکہ مومنين اپني املاک چھوڑ کر چلے جائيں کہا: معصومين (ع) کے فرامين کے مطابق شہداء دوسرے مومنين کي شفاعت کرتے ہيں، اللہ تعال?ي ہميں شہداء کے خون کي پاسداري کرنے کي توفيق عطا فرمائے اور شہداء کو اہل بيت (ع) کے ساتھ محشور فرمائے?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬