ملي يکجہتي کونسل کے رکن:
رسا نيوزايجنسي - ملي يکجہتي کونسل کے رکن ثاقب اکبر نے سرزمين پاکستان کے نامور سني عالم دين ڈاکٹر طاہر القادري کي جانب سے اسرائيلي رياست کي حمايت کو نازيبا جانا ?
رسا نيوزايجنسي کي رپورٹ کے مطابق، البصيرہ ريسرچ سنٹر پاکستان کے ذمہ دار ثاقب اکبر نے سرزمين پاکستان کے نامور سني عالم دين ڈاکٹر طاہر القادري کي ايک نجي ٹي وي چينل سے گفتگو ميں اسرائيلي رياست کي حمايت کئے جانے پر شديد تنقيد کي ?
ملي يکجہتي کونسل کے رکن نے اسرائيلي رياست کو ناجائز اور سامراجي طاقتوں کے ہاتھوں اسلامي رياستوں پر مسلط کردہ رياست کا خطاب ديتے ہوئے کہا: پاکستاني عوام ھرگز اسرائيل کو تسليم نہيں کرنے ديں گے ?
انہوں نے فلسطين کے بارے ميں دو رياستي نظريہ کي حمايت اور اسرائيل کو ايک جائز رياست کے طور پر رہنے کي ڈاکٹر طاہر القادري کي گفتگو کي جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: يہ استعماري قوتوں کے نظريے کي حمايت ہے ، فلسطين فلسطينيوں کا ہے، بيروني دنيا سے لا کر آباد کئے گئے يہوديوں کا نہيں ?
البصيرہ کے صدر نے ڈاکٹر طاہر القادري کو پاکستان ہي کي طرح عالمي سطح پر کرپشن، ظلم اور شاہي نظام کے خلاف آواز بلند کرنے کي درخواست کرتے ہوئے کہا: ڈاکٹر قادري نے فلسطين کے مسئلے پر اقوام متحدہ کے طرز عمل کي حمايت کرکے دراصل اقوام متحدہ پر استعماري قوتوں کے تسلط کو نظر انداز کر ديا ہے? اقوام متحدہ موجودہ حالات ميں اسرائيل کي حفاظت اور اس کے مظالم کو جواز بخشنے کا وسيلہ بني ہوئي ہے، اس سے فلسطينيوں کے حقوق کي حمايت کي توقع نہيں کي جاسکتي?
ثاقب اکبر نے مزيد کہا : ڈاکٹر قادري کي علمي خدمات اپنے مقام پر لائق احترام ہيں، ليکن انھيں مغرب کے سامنے اپنے آپ کو معتدل اور ماڈريٹ ثابت کرنے کے ليے صہيوني رياست کو جائز قرار دينا زيب نہيں ديتا?
تبصرہ بھیجیں
برای مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
قوانین ملک و مذھب کے خالف اور قوم و اشخاص کی توہین پر مشتمل تبصرے نشر نہیں ہوں گے