23 January 2013 - 14:16
News ID: 5028
فونت
آيت‌الله جوادي آملي :
رسا نيوز ايجنسي ـ حضرت آيت‌الله جوادي آملي نے کہا : خداوند عالم عذاب کے سلسلہ ميں فرماتا ہے «ذوقوا» وہ چکھتا ہے اور ہضم کرتا ہے ليکن تلخي و مشکلات کے ساتھ ، اسي بنا پر ہر ذائقہ مذوق کو حذف کرتا ہے ذائق اس گرم پاني کو اور اس گندے کھانا کو چکھتا ہے ، جو شخص ھميشہ اپنے حرکات و سکنات و قلم سے دوسروں کو زخمي کرتا ہے وہ جہنم ميں جہنميوں کے گندے پسينہ کے ساتھ ہے اور جہنم کا مزہ چکھتا ہے ?
آيت‌الله جوادي آملي

رسا نيوز ايجنسي کے رپورٹر کي رپورٹ کے مطابق حضرت آيت‌الله عبدالله جوادي آملي نے ايران کے مقدس شہر قم کے مسجد اعظم ميں اپنے درس کے درميان بيان کيا : ہر ذائقہ اپنے مذوق کو ختم کرتا ہے اس ا?يت «کُلُّ نَفْسٍ ذَائِقَةُ الْمَوْتِ ثُمَّ إِلَيْنَا تُرْجَعُونَ» کا پيغام يہ ہے کہ انسان موت کو چکھتا ہے اور اس کو مارتا ہے اور اپنے درميان سے ہٹا ديتا ہے ?

انہوں نے وضاحت کي : يہ کہ جہنم والوں سے کہا جائے گا جہنم کے عذاب کو چکھو ، جہنم تمام مجرموں کا مرکز ہے اور ان کا محيط ہے ، قرا?ن ميں ايسي بات نہيں بيان کي گئي ہے کہ خداوند عالم جہنمي انسان سے کہے کہ جہنم کو چکھو ، ليکن عذاب کے سلسلہ ميں خداوند عالم فرماتا ہے «ذوقوا» يعني وہ اس کو چھکتا ہے اور ہضم کرتا ہے ليکن تلخي اور مسکلات کے ساتھ ? اسي بنا پر ھر ذائقي مذوق کو حذف کرتا ہے ذائق اس گرم پاني کو اور اس گندے کھانا کو چکھتا ہے ، جو شخص ھميشہ اپنے حرکات و سکنات و قلم سے دوسروں کو زخمي کرتا ہے وہ جہنم ميں جہنميوں کے گندے پسينہ کے ساتھ ہے اور جہنم کا مزہ چکھتا ہے ?

حضرت آيت‌الله جوادي آملي نے سورہ مبارکہ روم کي ابتدائي ا?يات کي تفسير کو جاري رکھتے ہوئے بيان کيا : قرا?ن تاريخي واقعہ کو نقل کرتا ہے اس زمانہ ميں دو قطب اور دو امپيريل ايران و روم مشرق وسطي ميں تھا جيسے کميونيزم اور لبر دو قطب اس وقت دنيا ميں پائے جاتے ہيں ، کہا جاتا ہے کہ اگر سويت يونين کي شکست ہوئي يعني امريکا کامياب ہوا ، «غُلِبَتِ الرُّومُ» يعني ايران امپيريل روم پر کامياب ہوا ?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬