سيد علي فضل الله نے رسا سے گفتگو ميں؛
رسا نيوزايجنسي – علاقہ حاره حريک لبنان کے امام جمعہ نے غاصب صھيونيت کو پوري دنيا کا دشمن کا بتاتے ہوئے کہا : اسرائيل انسانيت کے حق ميں نيکي کا خواہاں نہيں ?
حجت الاسلام سيد علي فضل الله، علاقہ حاره حريک بيروت لبنان کے امام جمعہ نے رسا نيوزايجنسي سے رپورٹر سے گفتگو ميں موجودہ حالات ميں ملت اسلاميہ کو اتحاد و يکجہتي کي دعوت ديتے ہوئے کہا: رسول اسلام نے مختلف راستہ اور طريقہ سے امت اسلاميہ کے درميان اتحاد و يکجہتي کے قيام کوشش کي ، مدينہ پہونچ کر مسجد کي تعمير بھي اتحاد کا حصہ ہے ، اور اس کي وجہ يہ ہے کہ مسجد لوگوں کے اجتماع اور رابطہ کي جگہ شمار کي جاتي ہے جہاں ھرقسم امتيازي پہلو اور قومي فرق مٹ جاتا ہے ?
بيروت کے امام جمعہ نے تاکيد کي: نبي اکرم (ص) نے فقط اسلامي اتحاد کا نارہ لگانے پر ہي اکتفاء نہيں کيا بلکہ ا?پ نے اس اتحاد کے قيام ميں انتھک کوششيں بھي کيں ?
انہوں نے مزيد کہا: اتحاد اسلامي کو واضح طور سے ائمہ معصومين خصوصا امام صادق(ع) کي سيرت طيبہ ميں ديکھا جاسکتا ہے ?
سيد علي فضل الله نے مزيد کہا: عصر امام صادق(ص) ميں اھل کتاب اور حتي بے دين افراد کے لئے موقع فراھم ہوا کہ ادب کا لحاظ و پس رکھتے ہوئے ا?پس ميں گفتگو کريں ، اتحاد اسلامي سبھي کا شرعي اور اسلامي فريضہ ہے ?
بيروت کے امام جمعہ نے اپنے بيان کے دوسرے حصہ ميں لبنان کے موجودہ اختلافات کي جانب اشارہ کيا اور کہا: اس ملک ميں بنيادي طور پر کسي قسم کي کوئي مشکل نہيں ، تمام مسلمان اور عيسائي ايک دوسرے کے ساتھ پر امن زندگي بسر کرتے ہيں ?
انہوں نے مزيد کہا: بعض افراد اور سياسي پارٹياں مسلمانوں اور عيسائيوں کے درميان فتنہ کي ا?گ بھڑکانے ميں مصروف ہيں ، اور اپنے مقاصد کي حصول ميں اھلسنت کے درميان کہتے ہيں کہ شيعہ ا?پ کے حقوق غصب کرنے ميں مصروف ہيں و نيز شيعوں کے درميان بھي اسي بات کي تکرار کرتے ہيں کہ سني تمھارا سرمايہ کھائے جارہے ہيں اور حتي عيسائيوں سے بھي کہتے ہيں کہ مسلمان لبنان پر قابض ہونا چاھتے ہيں ?
سيد علي فضل الله غاصب صھيونيت کو عالم انسانيت کا دشمن جانا اور کہا :غاصب صھيونيت شيعہ اور سنيوں کا مشترکہ دشمن ہے جس سے ھرگز مسلمانوں ، عربوں اور دنيا کو منافع نہيں پہونچا بلکہ تنہا علاقہ کي تمام دولتوں کو لوٹنے ميں مصروف ہے اور دنيا کے لئے عظيم خطرہ شمار کيا جاتا ہے ?
تبصرہ بھیجیں
برای مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
قوانین ملک و مذھب کے خالف اور قوم و اشخاص کی توہین پر مشتمل تبصرے نشر نہیں ہوں گے