09 November 2009 - 18:46
News ID: 538
فونت
آیت الله خاتمی :
رسا نیوز ایجنسی ـ تھران کے موقت امام جمعہ نے تیسرے میڈیائی اخلاقی نشست میں فرمایا : رپورٹر اور متعھد میڈیا کو چاہیئے دشمن کے اھداف کو افشا کرے اور معاشرے میں بصیرت کے زمینہ کو فراھم کرے ۔
آيت الله خاتمي

 

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹ کے مطابق ، آیت الله سید احمد خاتمی ، تهران کے موقت امام جمعه ، آج تیسرے میڈیائی اخلاقی نشست جو قم کے مرکزی ایرنا نیوز ایجنسی میں انعقاد ہوا ، اس بیان کے ساتھ کہ دنیا میں اسلامی میڈیا کے اصول کو بنایا جانا ضروری ہے دشمنوں کے سازش کو افشا کرنا میڈیا کا مصلحانہ رفتار و کارکردگی بتائی اور کہا : قائد انقلاب اسلامی نے متعدد مرتبہ اپنی تقریر میں بصیرت کے عنصر کی تاکید کی ؛ اس طرف رپورٹر اور متعھد میڈیا  کو چاہیئے دشمن کے اھداف کو افشا کرے اور معاشرے میں بصیرت کے زمینہ کو فراھم کرے ۔


انھوں نے اسی طرح اسلامی نظام کے میڈیا کی کوشش کو دشمن کے روانی جنگ کے ناکام بنانے کو اساسی کارنامہ بتایا اور تاکید کیا : میڈیا روانی جنگ کو نا کام بنانے اور دشمن کے جھوٹے افواہوں کے سامنے ، میڈیا کی دشمن کے خلاف بہت ہی اھم ذمہ داری ہے ۔


تھران کے موقت امام جمعہ نے انسانی حقوق کا نعرہ لگانے والے جو کہ خود ہی اس جارحانہ عمل کے عامل اور دنیا میں قتل و غارت کے علم بردار ہیں اشارہ کرتے ہوئے کہا : مغرب میں اور خاص کر امریکا میں انسانی حقوق کی جو حقیقت ہے اس کو تمام دنیا والوں کو اور اسلامی ایران کے عوام کو بھی بتا دینا چاہیئے ؛ کیونکہ جو مغرب میں پایا جاتا ہے وہ انسانی حقوق کو وسیلہ  کے طور پر استعمال کرتے ہیں ۔


انھوں نے اسی طرح نظام کے میڈیائی تحلیل کو کہ کس طرح مغرب  میں مشکلات اور اقتصادی شکست پیش آئی ہے اس کے بارے میں بتائے جانے کی کواہش کرتے ہوئے کہا : ھم لوگوں کو بیٹھنا نہی چاہیئے تا کہ وہ لوگ ھمارے لئے مسئلہ بنائیں ، ھمارا میڈیا اس سلسلہ میں بھی راستہ تیار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ 


حوزہ علمیہ قم میں فقہ و اصول کے درس خارج کے اس استاد نے رپورٹروں کو معاشرے کے صحیح خبر کو پیش کرنے والے خادم بتاتے ہوئے اظھار خیال کیا : ممکن ہے ایک خبر خصوصی حلقہ میں باعث اختلاف نہ ہو ؛ لیکن وہی خبر عمومی علاقہ میں اختلاف کا باعث بنے ۔


انہوں نے میڈیا کے کار کردگی کو اسلامی نظام کی تقویت کے لئے ضروری جانا اور فرمایا : نظام کی تقویت ، امام خمینی (رح)  کی اسلامی راستوں کو ختیار کرنا ہے ؛ کیونکہ صرف اسلامی نظام کے سایہ میں مشکلات کو ختم کرنے کی امید پائی جاتی ہے ۔



آیت الله خاتمی نے حجت الاسلام فلسفی(ره) کی ایک تقریر جس تقریر میں انہوں نے نظام کے تزلزل کا جو باعث بنے اس کے حرام ہونے کی بنا جانا ہے اس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : ہر انتقاد مجمع عمومی میں بیان کرنے کے لائق نہی ہے ؛ کیونکہ دشمن چاہتا ہے نظام کی خراب و سیاہ تصویر کو پیش کرے اور ایک چھوٹی چیز کو بڑی بنا کر پیش کرے ، افسوس کی بات ہے چند اپنے بے توجہ افراد اس میں دشمن کی مدد کر رہے ہیں ۔

 

انہوں نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے ، واقعیت کو اس کے اھل سے کہا جائے اور واقعیت کو پیش کرنے کا راستہ خبر رسانی ہے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وضاحت کیا : نا درست ارادہ ، نا درست خبر کے ذریعہ ، ناقص وجود میں آتی ہے لیکن درست خبر ان لوگوں کے لئے مھم ہے جو ان تمام حالات سے واقف ہیں اور اس سے وابستہ ہیں ؛ اس بنا پر جھوٹ بولنا حرام ہے ؛ لیکن ہر سچ بات کا کہنا بھی ضروری نہی ہے ۔
 


حوزہ عمیہ قم کے جامعہ مدرسین کے ممبر نے اس بیان کے ساتھ کہ خبر کی رپورٹ نہ فقط حادثات اور اتفاقات سے محدود رہے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا : رپورٹر کو چاہیئے معاشرے میں پیش آنے والے واقعات پر نگاہ رکھیں اور منتشر ہونے والی خبروں کے زمان و مکان کا بھی ملاحظہ کریں ، بعض وقت ایک حقیقت کو بیان کرنا اس جگہ پر مفید ہوتا ہے لیکن دوسری جگہ وہی لائق نقصان ہوتا ہے ۔
 


انہوں نے صاحب نظر افراد سے انٹر ویو لے کر اس مسئلہ کا راہ حل پیش کرنے کی کوشش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : اسلام نے مشورہ کے سلسلہ میں تاکید کرتا ہے ؛ ممکن ہے اس طریقہ سے صحیح نظریہ سامنے آجائے اسی بنا پر رپورٹر اس سلسلہ میں اپنی تلاش و کوشش کر سکتے ہیں اور صاحب نظر افراد بھی مختلف زمان میں رابطہ کر کے اس کا راہ حل پیش کریں ۔


قابل ذکر ہے آج کی تیسری میڈیائی اخلاقی نشست ۸ نومبر کو میڈیا کے سربراہوں اور رپورٹروں کی موجودگی میں مرکزی ایرنا نیوز ایجنسی میں انعقاد ہوا ۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬