رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیت الله جوادی آملی نے صوبہ تھران کے تبلیغات اسلامی تنظیم کے اہلکاروں سے ملاقات میں مصر کے حوادث پر سخت رد عمل اظھار کیا ۔
انہوں ںے کہا: ہم سبھی کی فردا فردا ذمہ داری ہے کہ جس قدر بھی ہو سکے سب پہلے مصری مسلمانوں کے لئے دعائیں کریں اور پھر انہیں یاد آوری اور نصیحتیں کریں تاکہ مصر، سامراجیت کی منشاء کے مطابق داخلی جنگ کا شکار نہ ہونے پائے ۔
حضرت آیت الله جوادی آملی نے ایات قران کریم کے ائینہ میں یہودیت اور عیسائیت کے اپسی اختلافات کی جانب اشارہ کیا اور کہا: اگر قومی راہ حل اختلافات کو تعطل کا شکار کردیں تو جان لیں کہ یہ اختلاف کوئی معمولی اختلاف نہیں ہے بلکہ ایک قسم کا الھی عذاب ہے ۔
انہوں نے مصر کے حالات کی بہتری میں اسلامی مراکز اور تنظیموں کو مداخلت کی تاکید کرتے ہوئے کہا: مجمع تقریب بین مذاھب اسلامی، اسلامی کنفرانس تنظیم، مجمع جھانی اہلبیت و دیگر تنظیمیں اور مراکز اپنی توانائی کے بقدر مصر کے حالات کو معمول پر لانے کی کوشش کریں اور اس ملک میں داخلی جنگ رونما ہونے سے روک لیں ۔
انہوں نے اخر میں صوبہ تھران کے تبلیغات اسلامی تنظیم کے اہلکاروں اور پوری ملت اسلامیہ سے ملت مصر اور دیگر مسلمانوں کی نجات کے لئے دعائیں کرنے کی تاکید کی ۔