10 November 2013 - 14:49
News ID: 6111
فونت
شیعہ علماء کونسل پاکستان :
رسا نیوز ایجنسی ـ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے کہا ہے : مجالس و جلوس ہائے عزا ء ہمارا مذہبی فریضہ ہونے کے ساتھ ساتھ شہری آزادیوں کا مسئلہ ہے جس پر قدغن کسی صورت برداشت نہیں کی جائیگی ۔
حجت الاسلام عارف حسين واحدي


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے کہا ہے : محرم الحرام کے دوران روایتی جلوس و مجالس عزا سالہا سال سے جاری و ساری ہیں، اور حکومت کی جانب سے بے بنیاد پابندیاں تسلیم نہیں کرینگے، حکومت عوام کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنائے، انتظامیہ کے ساتھ ہمیشہ بھرپور تعاون کیا۔

علامہ عارف حسین واحدی نے کہا : حکومت کی جانب سے محرم الحرام کے شروع ہوتے ہی روایتی جلوس اور مجالس ہائے عزا پر پابندیاں لگانے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت اس پابندی کو فی الفور اٹھائے۔

انہوں نے کہا : ملت تشیع نے ہمیشہ ملک و ملت کی سالمیت کو مقدم سمجھا جبکہ اتحاد و مذہبی رواداری کیلئے ہمیشہ پیش پیش رہے ہیں مگر موجودہ حکومت سالہا سال سے جاری روایتی مجالس و جلوس ہائے عزاء میں رکاوٹیں ڈال کر عوام دشمنی کا ثبوت دے رہی ہے کیو نکہ یہ شہری حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے جسے تسلیم نہیں کرینگے۔

عارف حسین واحدی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ عزاداری سید الشہداء آئین پاکستان کی رو سے ہمارا مذہبی حق ہی نہیں بلکہ یہ ہماری شہری آزادیوں کا مسئلہ ہے جس پر قدغن کسی صورت برداشت نہیں کی جائیگی لہٰذا ایام عزا میں مصنوعی خوف و ہراس پیدا کرنا اور سنگینوں کے سائے میں عزاداری کا انعقاد قابل قبول نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا : عزاداری سید الشہداء پر کوئی آنچ تسلیم نہیں کرینگے اور نہ ہی کسی پابندی کو ہم خاطر میں لائینگے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فی الفور اس پابندی کو اٹھا کر عوام دوستی کا ثبوت دے۔

شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سیکرٹری جنرل نے مزید کہا : گزشتہ روز سانحہ گوجرانوالہ عشرہ محرم کے باقی آمدہ ایام میں سیکورٹی کے حوالے سے ریاستی اداروں کی قلعی کھولنے کیلئے کافی ہے ہونا تو یہ چاہیے کہ ریاست اور امن و امان کے قیام کے ذمہ دار ادارے ملک کے تمام حصوں میں محافل عزاداری، مجالس عزاء اور جلوس عزاء کے تحفظ کیلئے اپنے فرائض منصبی ادا کریںمگر افسوس سنجیدہ اقدامات نہیں اٹھائے جارہے ہیںاور عوام کو تنگ کرنے کے حربے استعمال کئے جارہے ہیںاور عوام کی شہری آزادیاں سلب کی جارہی ہیں۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬