حجتالاسلام علیرضا اعرافی، جامعة المصطفی العالمیه کے سربراہ نے رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے گفتگو میں یمن ملک میں ہو رہے فساد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : یمن کا مسئلہ ایک پیچیدہ مسئلہ ہے اس مسئلہ میں ھوشیاری اور ھوشمندی کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے اس مسئلہ کو اسلامی انقلاب پر اسلام کے دشمنوں کی سازش کے طرف اشارہ کرتے ہوئےکہا : ھر روز اسلام کے دشمنوں کی طرف سے مختلف سازیشیں ایجاد کی جا رہی ہیں تا کہ اسلامی جمہوریہ کی طرف منفی رجحانات لوگوں میں ایجاد کی جائے لیکن خوشی کی بات ہے کہ عوام اور اقوام پر اس کا کوئی خاص اثر نہی ہوا ۔
جامعة المصطفی العالمیه کے سربراہ نے اظھار کیا : اس زمانہ میں مشاھدہ کیا جا رہا ہے کہ اسلام کی بیداری سے دنیا خوف میں ہے اسی بنا پر وہ لوگ اس کوشش میں ہیں کہ یہ عام بیداری صرف ایک شیعی بیداری میں تبدیل ہو جائے ۔
حجتالاسلام اعرافی نے وضاحت کی : یہ صحیح ہے کہ شیعہ اس دنیا میں ایک با قدرت اور طاقت ور گروپ ہے لیکن اس اسلامی بیداری کو اس سے مخصوص نہی کیا جائے ۔
انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ ابھی تمام دنیا میں اسلامی بیداری ، تحریک و تمام اسلامی فرق اور طائیفوں میں اتحاد اور دوستی کا مشاھدہ کیا جا رہا ہے ، امریکا اور سعودی حکومت کو خطاب کرکے کہا : بیدار ہو جائیے اور جان لیجئے کہ یمن کا حادثہ شیعوں سے مرتبط نہی ہے بلکہ ایک اسلامی مسئلہ ہے ۔
حوزہ اور دانشگاہ کے تحقیقگاہ کے سربراہ نے کہا : اسلام کے دشمن یمن کے حادثات اور وہاں کے مسئلہ میں یہ کوشش کر رہے ہیں کہ اھل سنت اور شیعوں کو آپس میں ٹکرا دیں ۔
حجتالاسلام اعرافی نے بیان کیا کہ اھل بیت علیہ السلام کے مکتب کی رشد ایک واقعیت ہے کہ جو کسی کے ضرر میں نہی ہے ، انہوں نے وضاحت کی : ایران تنھا اسلامی اور شیعی ملک ہے جو فلسطین کے ساتھ کھڑا ہے اور یہ اسلام کے فائیدہ میں رہا ہے اور تمام مسلمان اس تیس سال کے عرصہ میں اسلامی انقلاب سے فائیدہ اٹھاتے رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا : اسرائیل پیچھے جا چکا ہے اس کی ٹکٹک اور اس کا جغرافیا تبدیل ہو چکا ہے یہ اسلامی انقلاب کے حرکت کی ارزش بیان کر رہی ہے ۔
جامعة المصطفی العالمیه کے سربراہ نے گفتگو کے اختمام میں کہا : اھل بیت علیہ السلام کے معارف کی پابندی پر فخر کرتے ہیں لیکن تمام مسلمانوں کو جاننا ضروری ہے کہ ایران کا اسلامی انقلاب اسلام اور تمام مسلمانوں کی خدمت میں ہے ۔