رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت الله سید محمد علی علوی گرگانی نے آذربائجان غربی کے طلاب سے ملاقات میں اس بیان کے ساتھ کہ انسان کو چاہیئے کہ خدا کی نعمتوں کا شکریہ ادا کرے بیان کیا : نعمتوں کی یاد دہانی و تذکرہ خدا کے احکامات میں سے ہے اور یہ انسان کے غفلت نہ کرنے کا سبب بنتا ہے ۔
انہوں نے قرآن کریم کی آیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے غفلت سے دوری کرنے کی ضرورت کی تاکید کی ہے اور بیان کیا : قرآن کریم میں دو چیز دنیا کی دولت اور اولاد انسان کے غفلت کا سبب بیان کیا گیا ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے دینی علوم کے طلاب کی اصلی ذمہ داری علم و تہذیب کا حاصل کرنا جانا ہے اور اظہار کیا : طالب علموں کو دین کی تبلیغ کے مسئلہ پر خاص توجہ دینی چاہیئے ۔
حضرت آیت الله علوی گرگانی نے اس بیان کے ساتھ کہ گذشتہ علماء کی سیرت کم رنگ ہو گئی ہے وضاحت کی : پہلے زمانہ میں علماء آذان صبح تک مطالعہ میں مشغول رہتے تھے اور گذرے زمانہ کو بھلا دیتے تھے ۔
انہوں نے طالب علموں کو دنیا کی سرگرمی سے دوری کی شفارش کی اور بیان کیا : طالب علموں کو ذی طلبگی کا خیال رکھنا چاہیئے اور حوزوی شان کے خلاف کوئی کام انجام نہ دیں ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے اس بیان کے ساتھ کہ عالم دین کے دوش پر لوگوں کی ہدایت و رہنمائی کی سخت ذمہ داری ہے وضاحت کی : اس وجہ سے طالب علموں و علماء کو اپنے رفتار و گفتار کا خاص خیال رکھنا ہوگا ۔
حضرت آیت الله علوی گرگانی نے بیان کیا : حوزہ علمیہ کی محبوب و مورد پسند سنتوں میں سے ایک مباحثہ ہے جو قدیمی علماء و طلاب کی طرف سے خاص توجہ دی جاتی تھی اور اس زمانہ کے طلاب کو بھی چاہیئے کہ اس سلسلہ میں خاص توجہ دیں ۔
انہوں نے اسلامی روایات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے علم و دانش کی فضیلتوں کو بیان کرتے ہوئے اظہار کیا : روایتوں میں تاکید ہوئی ہے کہ علماء و صاحب علم و فکر جو آثار اپنی یادوں کے چھوڑ جاتے ہیں وہی باقی رہتا ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے تکفیریوں کے مظالم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : مغرب ممالک کی حمایت کے ذریعہ وہابی بے گناہ لوگوں پر مظالم ڈھا رہا ہے ، اس طرف اعتقادی مسئلہ کے دفاع کے لئے علماء اسلام کی سخت ذمہ داری ہو گئی ہے ۔
حضرت آیت الله علوی گرگانی نے وہابیوں کے شبہات کو غیر عقلی جانتے ہوئے وضاحت کی : وہابیوں کے شبہات مکتب اهل بیت (ع) کے سامنے کھوکھلی و خالی ہے ۔