29 July 2009 - 16:27
News ID: 68
فونت
مجلس خبرگان کےنمایندوں کی اکثریت:
قوم وملت کے منتخب خبرگان رہبری کے اکثر نمایندوں نے اپنے بیانیہ میں ۱۲جون سن ۲۰۰۹ کے انتخابات میں اکثر عوام کی شرکت کی قدر دانی کرتے ہو ئے ان اواخرپیش انے والےحوادث کے سلسلے سے اپنے نظریات کو بیان کیا ۔
rahbar


  مجلس خبرگان رہبری کے نمایندوں کی اکثریت اپنے بیانیہ میں واضح طور پہ کہا:امام خمینی کے انتقال اور مجلس خبرگان رہبری کی جانب سے حضرت آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای دام ظلہ العالی کا رہبر کے عنوان سے منتخب کئے جانے کے بعد معظم لہ،ان بزگوار نےاقتدار اور استحکام کے ساتھ امام خمینی کے راستے کو اس آخری دو دہہ میں تداوم بخشا اور دنیا میں بے مثال و بے نظیر اور شائستہ رہبریت کی ہے ۔اور یہ رہبریت دین اسلام کی تعلیم کے سایہ اور لوگوں کے دینی اعتقادات کی بناء پر تحقق پائی ہے ۔

 اس بیانیہ کا پورا مضمون یہ ہے :

 سلام علیکم !

حمد اور خداوند منان کی درگاہ میں بے انتہا شکرانہ کے ساتھ ھم مجلس خبرگان رہبری کے کچھ نمایندے آپ ٤ کروڑ، سمجھدار ،انقلابی ،حامی ولایت فقیہ ،عوام کے ۱۲جون سن ۲۰۰۹ کے انتخابات میں حاضری جو انقلاب اسلامی کی تاریخ اور نظام جمہوری اسلامی ایران کی تایید میں ایک رفرنڈوم تھا قدر دان اور شکر گزار ہیں اور کچھ مطالب کو آپ سمجھدار اور فہیم عوام کے درمیان قرار دے رہے ہیں ۔

 ١۔ ہم ضروری سمجھتے ہیں کہ قدردانی ، تجلیل ، تمجید اور اپنا شکریہ اس شوق ، شعور ، حضور ، وظیفہ شناس اور ذمہ داری کے سلسلے میں اظہار کریں ۔

 ٢۔مطلق ولایت فقیہ ،انبیاء الہی اور ائمہ معصومین علیہم السلام کے راستے کا استمرار اور تداوم ہے ، اس کی اساس اور بناء قرآن کریم اور اہلبیت علیہم السلام کا تفکر ، اور عصر غیبت کبری سے آج تک تاریخی سلسلہ ہے۔

 فقیہ عاد ل کی الہی ولایت خصوصاً حضرت امام خمینی رحمھ اللھ کی رہبری میں انقلاب اسلامی ایران کے تفکر کی اساس ہے حکومت اور گورمنٹ کے تمام عہدےاور مناصب کا اعتبار، تصرفات کی مشرعیت ، تمام عام معاملات کے محدودہ میں فیصلے اور ان کا اقدام، اور قانونی وظائف ؛ ولی فقیہ کی جانب سے با واسطہ یا بلا واسطہ انتصاب  اور ان کی تایید سے ہے ، صدر جمہوریہ کے لئے بھی حضرت امام خمینی رحمھ اللھ کی تایید اور صراحت اور قوانین اساس کے بناء پر اگر عوام کی منتخبہ فرد کا ولی فقیہ کی جانب سے نفاذ اور تایید نہ ہو تو صدر جمہوریہ مشروع نہیں بلکہ طاغوت ہے ۔

 صدر جمہوریہ عوام کے اعتماد اور اتنخاب اور اسی رائے کو ولی فقیہ کی جانب سے نفاذ اور تایید کے بعد مشروع اور اعتبار کا درجہ ملے گا ۔اور درحقیقت وہ اجرایی معاملات میں ولی فقیہ کا بازو ہے ۔وہ موظف اور ذمہ دار ہے کہ حکومت کی سیاست اور خط مشی کو ولی فقیہ ،رہبر موجود کی راھنمایی اور سیاست کے مطابق ترسیم اور اجراء کرے ۔ و الا شرعی اور قانونی اعتبار کا حامل نہیں ہے ۔

 ٣۔اس تین دھہ میں ولایت محور اور شہید پرور امت نے ھمیشہ وفاداری اور ولی فقیہ واجب الاطاعة کی پیروی کو ھر میدان میں معرض دید میں قرار دیا ہے ۔

 حضرت امام خمینی رحمھ اللھ اور رہبر معظم انقلاب حضرت آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای دام ظلہ العالی کی فرمائیشات کے تحقق پہ استقلال اور آزادی اور اسلامی جمہوریہ پایدار رہی ہے ۔
 

حضرت امام خمینی رحمھ اللھ کے انتقال اور حضرت آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای دام ظلہ العالی کا خبرگان رہبری کی جانب سے بعنوان رہبرانتخاب کےبعد،معظم لہ نے اقتدار و استحکام کے ساتھ حضرت امام خمینی رحمھ اللھ کے راستے کو اس دو دہہ میں تداوم بخشا اور دنیا میں بے مثال و بے نظیر ، شائستہ رہبریت کی ہے ۔اور یہ رہبریت دین اسلام کی تعلیم کے سایہ اور لوگوں کے دینی اعتقادات کی بناء پر تحقق پائی ہے ۔

 ٤۔اسلامی جمہوریہ ایران کے مقدس نظام کے دشمنوں نے دسویں انتخابات کیلئے میڈیا کی فضا کوہموارکیا اور وقت سے پہلے شبہ ایجاد کر کے انتخابات کو ایک وسیلہ کے طور پر استفادہ کرتے ہو ئے ہیجان اور مطالبات کو زیادہ کیا ، صدر جمہوریہ کے بعض نمایندوں کی غفلتوں کی وجہ سے ایک مکمل فکری جنگ کے ساتھ میدان میں اترے ۔اور افسانوں کے مانند ایک سست اور بے جان ادعی کے ساتھ ،کہ انتخابات میں بڑی دھاندلی ہو ئی ہے جو مخملی انقلاب کی بنی بنائی داستان سے لیا گیا تھا، اذھان عمومی کی تخریب ، نامیدی اور تردید کی کوشش اور تلاشی میں تھے ۔مگر ۱۹جون سن۲۰۰۹ کو رہبر معظم انقلاب حضرت آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای دام ظلہ العالی کے تاریخی خطبہ کے بعد اور قانونی مراجع پہ اعتماد کے ساتھ دشمنوں کے نقشے نقش بر آب رہ گئے ۔
 امیدہےخدا پرست امت استحکام و اقتدار کے ساتھ اپنے رہبر کے پیچھے اسلامی جمہوریہ ایران کے مقدس نظام کے اہداف کو عملی جامہ پہنانے کے لئے اسی راستہ پر چلتی رہے گی ۔ 

 ٥۔ بہت سارے علماء ، با اثر شخصیتیں اور نظام اسلامی کے دلسوز افراد توقع رکھتے ہیں کہ مجلس خبرگان رہبری کے رئیس اور مجع تشخیص مصلحت نظام جو ہمیشہ تدبیر اور فراست کے ساتھ حضرت امام خمینی رحمھ اللھ اور رہبر معظم انقلاب حضرت آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای دام ظلہ العالی کے ہمراہ مشکلات اور معاملات کے حل کرنے میں مددگار رہی ہے ان حالات میں بھی ولایت فقیہ اور رہبر معظم انقلاب کے بیانات کی اور زیادہ واضح و روشن حمایت کر کے اس حساس وقت میں اسلام اور نظام کے دشمن ، کینہ توز و بد خواہ اور فرصت طلب ، وحدت اور ھمدلی کو نقصان پہنچانے والے ، افراد کے شیطانی نقشہ کو ناکام بنا دیں ۔

 ٦۔ صدر جمہوریہ محترم ڈاکٹر محمود احمدی نژاد صاحب جو مجدداً لوگوں کے اعتماد اور اکثریت کی بناءپہ، دوبارہ چوبیس ملین ووٹ سے جیتے ہیں ان سے چاہتے ہیں کہ فرمان رہبرمعظم کی اتباع اور بزرگ حضرات کی خیر خواہانہ نصیحت پر توجہ کرتے ہو ئے اولاً گزشتہ سے زیادہ ترویج دین و اخلاق اور قوم کی خدمت اور معشیتی مشکلات کے حل ا ور پیشرفت و عدالت کے لئے کوشش کریں ۔

 ثانیاً: متعھد، اہل ولایت ، ماہر اور انقلابی افراد کی تمام صلاحیتوں اور قوت سے اس موجودہ حالات میں استفادہ کریں ،اتحاد ویکپارچگی کیلیئے حکومت ، قوم و ملت ، قوای سرگانہ (مجریہ، مقننہ،قضایہ)، دیگر عام مراکز ، مختلف ادارات اور تاثیر گزار شخصیتیں کے درمیان پہلے سے زیادہ سنجیدگی کے ساتھ کوشش کریں ۔اور ان افراد کو بر وکار لانے سے جو اتحاد اور مملکت کی یکپارچگی ، فتنہ انگیزی خصوصاً  ولایت محور اور نظام کے دلسوز افراد کےبین سبب بنے جدیت کے ساتھ پرہیز کریں ۔

 ٧۔آخر میں ایک بار پھر تاکید کر رہے ہیں کہ اسلامی جمہوریہ کا نظام اور ولایت فقیہ، حضرت امام خمینی رحمھ اللھ کی گراں سنگ میراث ہے ۔امام خمینی کے راستے کی حفاظت اور حراست فقط ولایت فقیہ کی حمایت کی صورت میں ممکن ہے ۔

 انقلاب اسلامی کا استمرار ولایت فقیہ واجب الاطاعت سے متمسک رہ کر ہی ممکن ہے ۔اور اعلان کرتے ہیں کہ حضرت امام خمینی رحمھ اللھ  کے راستے کو رہبر معظم انقلاب حضرت آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای دام ظلہ العالی کے تفکر اور کردار میں پاسکتے ہیں ۔ فصل الخطاب رہبر معظم ہیں اور رہبر معظم کے راستے اور موقف سے ہر قسم کا انحراف ،امام خمینی اور انقلاب اسلامی کے حقیقی راستے سے انحراف کا سبب ہے ۔

 ہمیں امید ہے کہ معاشرے کے نخبہ حضرات اس الہی امتحان میں یکپارچہ ملت کے ساتھ رہبر معظم حضرت آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای دام ظلہ العالی کے کنارےرہیں گےاورھمیشہ اس الہی ودیعہ کی حفاظت اور حریم شرع مقدس ، ملت و قوم ، نعمت اسلامی جمہوریہ اور ولایت فقیہ کا دفاع کریں ۔ تا کہ شامل تفضلات الہی اور مورد لطف و عنایت بقیة اللہ الاعظم (عج)قرار پائیں  ۔اھل تقوی اور یقین کیلئے اچھا سرانجام ہے

والسلام علیکم ورحمھ اللھ

مجلس خبرگان رہبری کے نمایندوں کی اکثریت

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬