حجت الاسلام مجتبی نظری، دانشگاہ تبریز میں قائد انقلاب اسلامی کے نھاد نمائندگی کے سابق ذمہ داراور ایران کے شہر تبریز میں حوزه و دانشگاه کے استاد نے رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے اپنی گفتگو میں معاشرہ میں عرفان کا دعوی کرنے والے اس گروہ کی سرگرمی کی وضاحت اور حوزات علمیہ و ثقافتی و مذھبی امور کی اس سلسلہ میں کی جانے والی کارکردگی پر روشنی ڈالی ۔
انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ اس وقت اس ملک میں دو سو سے بھی زیادہ افراد امام زمان کے دعوادار پائے جاتے ہیں اظھار خیال کیا : بہت سارے اس طرح کے افراد گرفتار ہوئے ہیں لیکن ابھی بھی یہ کانامہ جاری ہے ۔
انہوں نے اس مخرب گروہ کی پوشیدہ سرگرمی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وضاحت کی : حفاظتی انتظام پر انحصار کرنے سے چھوٹے عرفان کا وجود معاشرہ سے ختم نہی ہوگا ضروری ہے اسی کے ساتھ ثقافتی کام بھی انجام پائے ۔
تبریز کے حوزه و دانشگاه کے اس استاد نے اظیار خیال کیا : جھوٹے عرفان سے مقابلہ کرنا حوزات علمیہ اور ثقافتی و مذھبی امور کے متولیوں کی اولین فرائض میں سے ہے ۔
حجت الاسلام نظری نے حوزات علمیہ اور ثقافتی و مذھبی امور کے نقش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وضاحت کی : اس سلسلہ میں کام کرنے کا بھترین طریقہ عوام کی معرفت کو مضبوط کرنا ہے تا کہ اس کے ذریعہ معاشرے کے تمام افراد اس انحرافی نظریہ سے مقابلہ کرنے میں ساتھ رہیں ۔