رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹ کے مطابق علامه سید محمد حسین فضل الله ، لبنان میں شیعوں کے نمایہ مرجع تقلید نے گذشتہ روز لبنان کےحارہ حریک علاقہ میں نماز جمعہ کے خطبہ کے درمیان عیسوی سال کے آغاز پر دنیا اسلام کے حالات پر تحقیقی نظر ڈالتے ہوئے کہا : فلسطینی عوام نا مناسب و درد ناک حالات میں عیسوی نئے سال کا استقبال کر رہی ہے حالانکہ صھیونی دشمن فلسطین کے زمین پر دنیا کے کسی بھی بڑے ممالک کے بغیر کسی مزاحمت کے اپنے اقدامات کو انجام دے رہا ہے اور مظلوم فلسطینی عوام ان کے نئے نئے طریقہ سے ہر موسم اور زمان میں ان کے ظلم کے نیچے دبی جا رہی ہے ۔
علامه فضل الله نے صھیونی حکومت کی طرف سے کرانہ باختری میں ۷۰۰ نئے رہائیشی مکانات کے بنائے جانے کی آغاز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : ایسے حالات میں بعض عربی ممالک اپنا دروازہ دشمن کے وزیر اعظم کے لئے کھولے رہتے ہیں تا کہ اس سے اس کے جدید مرضی کے مطابق ہر بار از اول فلسطینی سے مذاکرہ کی بات کرتے ہیں حالانکہ غزہ کے لئے بھیجے جارہے بشر دوستانہ کمکی قافلہ پر اپنا دروازہ بند کر رکھا ہے اور غزہ تک یہ مدد پہونچنے میں رکاوت بنے ہوئے ہیں ۔