رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹ کے مطابق ، حضرت امام حسین علیہ السلام و ان کے اھل بیت اور ان کے وفادار اصحاب کی مصیبت کا ذکر اور مرثیہ خوانی جو مسجد التعاون کے خطیب جمعہ کے ذریعہ مصر کے قاھرہ میں نماز کے درمیان حاضر لوگوں کے شدید غم و اندوہ اور گریہ و نوحہ خوانی کے ساتھ انجام پایا ۔
انھوں نے اس تاکید کے ساتھ کہ اھل بیت علیہ السلام کے دشمن قیامت کے دن پیغمبر اسلام کے دشمن ہیں کہا : دنیا کا مال کربلا میں لوگوں کو اندھا کر چکا تھا جو ان کے ارزش کو بیچنے کا سبب بنی ہے حالانکہ امام حسین علیہ السلام بھی اس اقدام کو عملی کر سکتے تھے یزید کی بیعت کر کے مگر انہوں نے اسلام کی ارزش و اھمیت کو زندہ اور باقی رکھنے کے لئے جنگ کے آخری وقت تک ثابت قدم اپنے مقصد کے حصول کے لئے ڈٹے رہے ۔
شیخ شیبانی واقعہ عاشورا کو بشریت کے لئے زندہ رہنے کا سبق جانا اور کہا : عاشورہ کے روز امام حسین علیہ السلام نے جو بشریت کو درس دیا وہ بہت ہی بڑا پیغام تھا اور انسان اس سبق کو حاصل کر کے اس سے منسلک ہو کر دنیا اور آخرت میں کمال و سعادت تک پہونچ سکتا ہے ۔