رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سربراہ جنرل محمد علی جعفری نے یامحمد (ص) کے رزمیہ نعرے سے ان مشقوں کے آغاز کا اعلان کیا اور سپاہ پاسداران کے مختلف بحری دستوں نے خلیج فارس اور آبنائے ہرمز میں پیامبر اعظم (ص) مشقیں شروع کردیں۔
اس رپورٹ کے مطابق، پہلی کارروائی آبنائے ہرمز میں موجود ایک فرضی طیارہ بردار جہاز پر حملہ تھا ، اس طیارہ بردار بحری جہاز کو جو تقریبا حقیقی طیارہ بردار بحری جہاز جتنا بڑا ہے، پہلے ساحل سے سمندر میں مار کرنے والے چار میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔
سپاہ پاسداران کی اسپیڈ بوٹس سے جسے دفاعی ماہرین دنیا میں بے نظیر قراردیتے ہیں بارہ میزائلوں کا فائرکیا جانا بدھ کو ہونے والی بحری فوجی مشقوں کی اگلی کارروائی تھی، مشقوں کے دوران ایک ہیلی کاپٹر بحری مشقوں کے علاقے میں داخل ہوا جسے گائیڈڈ میزائل سے لیس کیا گیا تھا۔ اس ہیلی کاپٹر نے مشقوں کے علاقے میں اپنی جنگی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کیا۔
ان بحری مشقوں کا اہم نکتہ سپاہ کی بحری فوج کے تمام میزائلی نظاموں کا متحرک ہونا ہے جو بہت ہی کم عرصے میں آپریشنل ہو سکتے ہیں، دشمن پر اچانک حملہ کر کے اسے نشانہ بناسکتے ہیں اور کم وقت میں دوسری جگہ منتقل ہو سکتے ہیں۔ ان بحری مشقوں کے دوران دور مار بیلسٹک میزائل اور زمین سے زمین پر مارکرنے والے ایک میزائل کا بھی تجربہ کیا گیا۔