رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے جنرل سکریٹری لیاقت بلوچ نے اسلام آباد میں منعقدہ ایک مشاورتی اجلاس میں کہا : قومی اتحاد کانفرنس مارچ میں ہوگی ۔
انہوں نے اس کانفرنس کے اھداف کی جانب اشارہ کیا اور کہا: گستاخانہ خاکے، سانحہ پشاور، سانحات شکارپور، حیات آباد، راولپنڈی کے علاوہ نیشنل ایکشن پلان، ملک کے نظریاتی تشخص کو مسخ کرنے اور اسے سیکولرائز کرنے کی کوششیں نیز اس سے متعلق موضوعات اس بات کے متقاضی ہیں کہ ملک کی تمام سربرآوردہ قوتیں ان موضوعات کے حوالے سے ہم آہنگ ہوں لہذا فیصلہ کیا گیا ہے کہ کونسل کی اتحاد امت کے حوالے کوششوں کے تسلسل میں 25 مارچ 2015ء کو ایک ’’اتحاد امت کانفرنس‘‘ کے عنوان سے ایک قومی امت کانفرنس منعقد کی جائے گی۔
لیاقت بلوچ نے یہ اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ملکی اور عالمی حالات اس امر کے متقاضی ہیں کہ ملی یکجہتی کونسل پاکستان ایک قومی سطح کی کانفرنس منعقد کرے کہا: اس میں ملک کی تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں کے علاوہ سول سوسائٹی کی اہم شخصیات شریک ہوں، اور اس کانفرنس میں امت مسلمہ کو بالعموم اور پاکستان کو بالخصوص درپیش مسائل پر ایک مشترکہ اور ہم آہنگ موقف دیا جائے۔
انہوں نے بیان کیا : اس کانفرنس میں ملکی قیادت کے علاوہ بیرون ملک سے بھی اہم شخصیات کو مدعو کیا جائے گا اور ہر سیشن کا الگ موضوع ہوگا ۔
واضح رہے کہ اجلاس میں ڈاکٹر صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیر ، ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے جنرل سکریٹری لیاقت بلوچ ، پیر عبد الرحیم نقشبندی، پیر عبد الشکور نقشبندی، ثاقب اکبر، حجت الاسلام محمد امین شہیدی، حجت الاسلام عارف حسین واحدی، عبد الجلیل نقشبندی، شیخ یعقوب، آصف لقمان قاضی، قاضی ظفر الحق ،مولانا سعید یوسف ،پیر سید ذوالفقار علی شاہ، خالد عباسی،مولانا ابو بکر خالد ،عطاالرحمن اور دیگر اہم افراد نے شرکت کی ۔