رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق انصار الله یمن کے رہنما عبدالملک الحوثی نے اپنی تقریر کے آغاز میں اعلان کیا ہے کہ یمنی ایک بزرگ قوم ہے اور عزت و شرافت و کرامت کا حامل ہے اور وہ اچھی طرح جانتا ہے کہ آزادی و احترام کا حقدار ہے ۔
عبدالملک الحوثی نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یمن کا انقلاب اہم کامیابی رکھتا ہے اور اس وقت ترقی کی طرف گام زن ہے اور یہ ملک کی حکومتی ادارے ، تنظیمات اور سلامت کی حفاظت کا سبب ہوا ہے اور اس کے علاوہ ملک کو بٹنے سے روک رہا ہے ۔
انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ سلفی پارٹی «الاصلاح» ملک میں مذہبی و قبلیہ ای فتنہ پیدا کرنے کی کوشش میں ہے تاکید کی : بعض یمنی پارٹی ملک کے بحران کو حل کرنے میں شریک ہونے کا ارادہ نہیں رکھتی کیونکہ وہ ہر چیز کو اپنے ذاتی فائدہ کے لئے استفادہ کرتی ہیں ۔
عبدالملک الحوثی نے وضاحت کی : الاصلاح پارٹی یمنی عوام کے انقلاب سے مقابلہ کے لئے القاعدہ دہشت گرد تنظیم سے رابطہ کر رہی ہے ۔
انصار اللہ یمن کے رہنما نے وضاحت کی : یمن کے صدر جمہوریت کے عہدہ سے عبدربه منصور هادی کا استعفی اور جنوب عدن شہر میں اس کی موجودگی نے یمن میں تنازعہ کو مضبوط ہونے کا سبب بنا ہے اور یہ کسی طرح کے مشکل کو حل نہیں کر سکے نگے ۔
انہوں نے اسی طرح یمن کی ترقی و تبدیلی میں سعودی عرب اور امریکا کے موقف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : ان دو ممالک کی مداخلت یمن میں سے اس طرح ہو رہی ہے جیسا کہ یمن ان ممالک کی زمین کا ایک جز ہے اور ان کی ایالت میں سے ہے ۔