رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے کہا : حکمرانوں نے ہمارے خلاف دہشت گردوں سے اتحاد کر لیا ہے اور باقاعدہ سازش کے تحت ہمارے نوجوانوں اور فعال عہدیداروں کو فورتھ شیڈول میں شامل کرکے ان کو گرفتار اور ہراساں کیا جا رہا ہے ۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : پنجاب حکومت قومی ایکشن پلان پر عمل کی بجائے اس کو ناکام بنانے کی پالیسی پر گامزن ہے، قومی اداروں کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ نے بھکر، دریا خان، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، کمالیہ، شورکوٹ، رحیم یارخان، فیصل آباد، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، چنیوٹ، سرگودھا، راولپنڈی سمیت دیگر اضلاع میں کارکنوں اور فعال عہدیداروں کی گرفتاریوں اور ان کو ہراساں کیے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا : حکمران دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرنے کی بجائے پرامن لوگوں کو گرفتار کر رہے ہیں، جو اصل میں قومی ایکشن پلان کے خلاف بھی سازش ہے۔
انہوں نے کہا : بدقسمتی سے ایک بار پھر دہشت گردوں اور حکمرانوں نے ہمارے خلاف اتحاد کر لیا ہے، ایک طرف تو دہشت گرد ہماری مساجد و امام بارگاہوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، ہمارے چنیندہ افراد اور فعال نوجوانوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے، بہت سوں کو ناجائز طور پر فورتھ شیڈول جو دہشت گردوں کیلئے قانون ہے، اس کا شکار کیا جا رہا ہے۔
حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے وضاحت کی : سادات و غیر سادات کے گھروں پر چھاپے مار کر چادر و چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا جا رہا ہے۔ گرفتاریاں، چھاپے، خوف و ہراس کی صورتحال سے مکتب تشیع میں حکمرانوں کے خلاف شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے، ملت تشیع کو بلا جرم و خطا دہشت گردوں کے ساتھ ایک ہی صف میں کھڑا کرنے کی سازش دراصل آپریشن ضرب عضب اور قومی ایکشن پلان کو ناکام کرنے کی مجرمانہ سازش ہے ۔
انہوں نے بیان کیا : جبکہ دوسری طرف صورتحال یہ ہے جن کی گرفتاریاں مقصود ہیں، جو قتل و غارت گری کے سرپرست ہیں، انہیں پنجاب پولیس کی ایلیٹ فورس کے دستے اپنی حفاظت میں ملک کے کونے کونے میں دورے کرواتے ہیں، ہم ظلم کے آگے جھکنے والے نہیں، ہر روز ہمارے گھروں سے جنازے اُٹھتے ہیں، ہمیں پتہ ہے ہمارا جرم کیا ہے، ہمارا جرم دہشت گردوں کے خلاف آواز اُٹھانا اور مظلوموں کی حمایت کرنا ہے، ہمارا جرم حب الوطنی، اتحاد بین المسلمین اور قومی وحدت کے لئے میدان میں آنا ہے، اور ہم اس عمل کو جاری رکھیں گے۔