رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، 100 سے زیادہ اسلامی دنیا کی معروف شخصیتوں کی شرکت میں قاهره مصر میں ہونے والی نشست میں عالم اسلام اور علاقہ کے مسائل کا تجزیہ کیا گیا، اس نشست میں سبھی شخصیتوں نے سعودیہ عربیہ اور آل سعود کو اسلام کا دشمن بتایا ۔
فلسطین کے مفتی نے اس نشست میں سعودیہ عربیہ اور علاقہ کے بعض ممالک کی حمایت میں دھشت گردوں کے ہاتھوں انجام پانے والی جنایتوں کی جانب اشارہ کیا اور کہا: سعودیہ عربیہ نے دین اسلام سے سوء استفادہ کیا تاکہ دیگر اسلامی ممالک میں دھشت گردوں کو بھیج کر ان کی امنیت کو خطرہ میں ڈال سکے اور اپنے سامراجی مقاصد کی تکمیل کرسکے ۔
دوسری جانب مصر کے مفتی شوقی علام نے بھی کہا: سعودیہ عربیہ، مختلف اسلامی گروہوں کے درمیان فتنہ انگیزی کر کے عالم اسلام کے لئے عظیم خطرہ بن چکا ہے ۔
اس سلسلہ میں جنوبی آفریقا کے مفتی ابراھیم دیسای نے امریکا اور یورپ یونین کی جانب سے دھشت گردوں کی حمایت پر شدید تنقید کرتے ہوئے ان سے مطالبہ کیا: مشرق وسطی میں دوگانہ سیاست سے پرھیز کریں کیوں کہ سعودیہ عربیہ مشرق وسطی میں دھشت گردی کا بہت بڑا مرکز بن چکا ہے ۔