رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی عراق سے رپورٹ کے مطابق، عراقی مراجع تقلید میں سے آیت الله سید محمد تقی مدرسی نے حوزہ علمیہ عراق کے علماء، افاضل و طلاب سے ملاقات میں داعش سے مقابلہ کے لئے عوامی فورس کی ھمہ گیر حمایت کی تاکید کی ۔
انہوں نے کہا: موجودہ حالات میں عراقی حوزات علمیہ کے علماء، افاضل و طلاب کی اہم ذمہ داریاں ہیں کہ عوام کو وطن کے دفاع کرنے والوں کی حمایت کے تیار رکھیں ۔
آیت الله مدرسی نے عراقی فورس کو داعش کے ہاتھوں تکریت کی سڑکوں اور گھروں میں بارودی سرنگیں بچھائے جانے کی بہ نسبت متنبہ کرتے ہوئے کہا: دھشت گرد، عراقی جانبازوں کے حملے بعد تکریت کے علاقہ میں بارودی سرنگیں بچھانا شروع کریں گے ۔
اس عراقی عالم دین نے مزید کہا: تکریت کو داعش کے قبضہ سے آزاد کرانے کے لئے کافی وقت درکار ہے اور میدان جنگ میں تمام عراقی جماعتوں کے شرکت کرنے کی بھی ضرورت ہے ۔
آیت الله مدرسی نے داعش کی جانب سے شرک و کفر کی تھمت لگائے جانے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا: بعض افراد اپنی ذمہ داریوں سے فراری ہے اور اس سلسلہ میں مختلف حربوں کا استعمال کرتے ہیں ۔