رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور مرکزی سیکرٹری خارجہ امور حجت الاسلام سید شفقت حسین شیرازی نے کہا : حکمران خطے میں آنے والی تبدیلیوں اور پاکستان کے مفادات کو تعصب کی عینک اتار کر دیکھیں اور دوسروں کے مفادات پر ملکی سالمیت کو قربان نہ کریں۔
ایران کے مقدس شہر قم سے جاری اپنے ایک بیان میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما نے پاکستان کے اندر جاری شیعہ نسل کشی، حالیہ حکومتی پالیسوں اور تکفیری کالعدم تنظیم کے سربراہ احمد لدھیانوی کے جیو ٹی وی پر ملت تشیع کی تکفیر کرنے اور شیعہ قتل کا کھلم کھلا اعتراف کرنے پر شدید مذمت کی ہے۔
انہوں نے بیان کیا : شعیان پاکستان کی مساجد و امام بارگاہوں میں حملے ہو رہے ہیں اور حکومتی نمائندے اپنے اقتدار کو دوام بخشنے کے لئے مختلف ہتھکنڈے اپنا رہے ہیں، شیعہ کے کفر کے فتوے دینے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے کیونکہ یہی لوگ معصوم اور پرامن شہریوں کے اصل قاتل ہیں۔
حجت الاسلام شفقت شیرازی نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : تشیع پاکستان بیدار ہیں اور ملک کی سالمیت پر حملہ کرنے والے ان مجرموں کو وطن عزیز کا امن تباہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، دشمن تکفیریوں کی شکل میں پاکستان کی سرحدوں کے اندر دندناتا پھر رہا ہے اور ملک کے امن و امان کو تباہ کر رہا ہے۔ لہذا حکومت عوام کی امنگوں کی ترجمانی کرتے ہوئے دشمنان وطن کو آہنی ہاتھوں سے لے اور اپنی آئینی و قانونی ذمہ داریوں کو پورا کرے، و گرنہ عوامی ردعمل ان کے اقتدار کو بہا لے جائے گا اور عوامی حمایت و تائید کے بغیر اس فتنہ دہشتگردی کا مقابلہ ناممکن ہے۔
انہوں نے وضاحت کی : دراصل تکفیریت ہی وہ کینسر ہے جس کا علاج کئے بغیر ملک مستحکم نہیں ہوسکتا۔ حکومت اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرے اور ایکشن و ری ایکشن میں فرق قائم کرے، بیلنس پالیسی اور سیاسی انتقام کو ترک کرے، خطے میں آنے والی تبدیلیوں اور پاکستان کے مفادات کو تعصب کی عینک اتار کر دیکھے، درست تجزیہ و تحلیل پر مبنی استقلالی پالیسی اختیار کرے اور دوسروں کے مفادات پر ملکی سلامتی کو قربان نہ کرے۔