رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قم کے تاریخی مدرسہ اور مرکز انقلاب اسلامی ایران مدرسہ فیضیہ میں ہونے والے احتجاجی اجتماع میں ہزاروں علماء و افاضل حوزہ نیز طلبا نے شرکت کی اور نائیجیریا کی فوج کے ہاتھوں شیعہ مسلمانوں کے قتل عام اور اس وحشیانہ اقدام پر عالمی اداروں کی خاموشی کی شدید مذمت کی ۔
اس موقع پر طلبا نے امریکا مردہ باد اور اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگا کر اسلام دشمن طاقتوں سے اپنی نفرت وبیزاری کا اعلان کیا۔
قم کے طلبا نے نائیجیریا کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوج کے اس وحشیانہ اقدام کے ذمہ داروں کا پتہ لگاکر انہیں سزا دے۔ اور اس ملک شیعہ رہنما شیخ ابراہیم الزکزکی کو فوری طور پر رہا کرے ۔
طلبا کے احتجاجی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ المصطفی العالمیہ کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین علی رضا اعرافی نے نائیجیریا کی فوج کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نائیجیریا کی فوج کو چاہئے تھا کہ وہ دہشت گرد گروہ بوکوحرام سے جنگ کرتی۔
انہوں نے کہا : نائیجیریا کی فوج نے کبھی بھی بوکوحرام گروہ کا سنجیدگی سے مقابلہ نہیں کیا بلکہ اس نے نائیجیریا کے شیعہ مسلمانوں کے پرامن جلوس عزاداری پر حملہ کرکے سیکڑوں بے گناہ لوگوں کا قتل عام کیا۔
جامعہ المصطفی العالمیہ کے سربراہ نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ آج لبیک یاحسین کی صدائیں عراق اور ایران سے نکل کر دنیا کے گوشہ و کنارمیں گونج رہی ہیں کہا : اس نعرے نے سامراجی طاقتوں پر لرزہ طاری کر دیا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زوردیتے ہوئے کہ اسلامی انقلاب پوری دنیا میں مظلوموں کا حامی ہے اور شیخ ابراہیم الزکزکی اسلامی انقلاب کے فرزند ہیں کہا: نائیجیریا کو براعظم افریقا کا ایک اہم ملک ہے اور اس ملک میں تیل کے ذخائر اور عظیم افرادی قوت کی موجودگی کے پیش نظر سامراجی طاقتیں اس ملک کے ذخائر کو لوٹنے کی کوشش کر رہی ہیں اور اس سلسلے میں انہوں نے بہت سے جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین اعرافی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ پجھلے دنوں زاریا میں نائیجیریا کے شیعہ مسلمانوں کا قتل عام بھی سامراجی طاقتوں کی انہیں گھناؤنی سازشوں کی ایک کڑی ہے کہا: براعظم افریقا کے بہت سے دشمن ہیں جن میں صیہونی اور وہابی سرفہرست ہیں۔
انہوں نے آخر میں نائیجیریا کی فوج کے ہاتھوں منہدم کی گئی امام بارگاہ بقیہ اللہ کی فوری طور پر دوبارہ تعمیر کا مطالبہ کیا۔