‫‫کیٹیگری‬ :
20 December 2015 - 21:14
News ID: 8839
فونت
آیت الله اراکی :
رسا نیوز ایجنسی ـ تقریب مذاہب اسلامی عالمی کونسل کے جنرل سیکریٹری نے نیجیریہ میں شیعوں کے قتل عام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : بین الاقوامی عدالت ، انسانی حقوق کے دعوایدار نیجیریہ کے بے گناہ لوگوں کے قتل عام پر مقدمہ چلائیں اور اگر قانونی اسمبلی اس بزرگ عالمی مطالب کی پیروی نہیں کرتی ہیں تو گذشتہ کی طرح ان پر سے پوری طرح اعتماد ختم ہو جائے گا ۔
آيت الله اراکي


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق تقریب مذاہب اسلامی عالمی کونسل کے جنرل سیکریٹری آیت الله محسن اراکی نے ایران کے مقدس شہر قم میں حضرت معصومہ قم (س) کے روضہ مبارک کے شبستان بزرگ امام خمینی (ره) میں نیجیریہ کے شیعہ شہیدا کو مجاهدین فی سبیل الله جانا ہے اور کہا : خداوند عالم نے قرآن کریم میں اس مجاہدین کی صفات کے سلسلہ میں اس طرح فرمایا ہے «وَلا تَحسَبَنَّ الَّذینَ قُتِلوا فی سَبیلِ اللَّهِ أَمواتًا ۚ بَل أَحیاءٌ عِندَ رَبِّهِم یُرزَقونَ»؛ یعنی ہرگز گمان نہ کرو کہ جو لوگ خدا کے راہ میں قتل کئے جاتے ہیں وہ مردہ ہیں بلکہ وہ لوگ زندہ ہیں اور خداوند عالم کی طرف سے ان کو روزی دی جاتی ہے ۔

تقریب مذاہب اسلامی عالمی کونسل کے جنرل سیکریٹری نے اس اشارہ کے ساتھ کہ اس وقت دنیا میں ایک پیچیدہ انسانی نظریہ سیاست پر حکمرانی کر رہا ہے اظہار کیا : بہت سارے مظلوم مومنوں کا قتل عام ، موجودہ صدی کا کرب ناک انسانی المیہ کے طور پر رو نما ہوا ہے ۔

حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے استاد نے نیجیریہ کے شیعہ اجتماع کے محور کو خداوند عالم کا تقوا جانا ہے اور کہا : دنیا میں انسانی اصلاح کے حقوق جو معین ہوئے ہیں ، کس طرح ہو سکتا ہے کہ ایک حکومت اپنے آپ کو اجازت دے کہ بغیر کسی جرم کو انجام دینے اور بغیر کسی بھی طرح کے عملی اقدام کہ اگر چہ اغتشاش کی بو ہو ، مسلحانہ و بغیر رحم کے پرہیزگار و مہربان انسان کی کثیر تعداد کو گولیوں کے ذریعہ شہید کر دیا جائے ۔

آیت الله اراکی نے بعض اسلامی ممالک کی شرمناک اقدام پر رد عمل پیش کرتے ہوئے وضاحت کی : اسلامی حکومت و قوم کو چاہیئے کہ اس وحشیانہ و توہین امیز اقدام کو اپنے لئے ائندہ کے دھمکی جانیں اور اس طرح کے مظالم کے خلاف سرکاری مذمت کے علاوہ تمام اسلامی ممالک و اقوام کی طرف سے مقدمہ چلایا جائے ۔ 
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬