رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نائجیرین فوج نے گذشتہ روز، اتوار کے دن 14 بجے کے قریب حسینیه بقیة الله کو مںھدم کردیا ۔
نائجیرین فوج نے گذشتہ ھفتہ بھی اس امام بارگاہ میں موجود شیعوں پر حملے کے وقت امام بارگاہ کی کچھ حصے کو نقصان پہونچایا تھا ۔
یہ تبدیلیاں ان حالات میں رونما ہورہی ہیں کہ نائجیرین فوج نے 13 دسمبر کو شیخ ابراهیم زکزاکی کے دولت خانہ پر حملے کر کے آپ کو گرفتار کرلیا تھا اور جن افراد نے انہیں گرفتار کرنے سے روکنے کی کوشش کی انہیں گولیوں سے بھون دیا تھا کہ جو سیکڑوں افراد کے جاں بحق اور زخمی ہونے کا سبب بنا ۔
نائجیرین فوج نے شیخ ابراهیم زکزاکی کی گرفتاری کے بعد اپ کی اھلیہ کو صحیح کو سالم ہونے کی خبر نشر کی ۔ مگر سوشل میڈیا میں نشر کی جانے والی تصویریں شیخ ابراهیم زکزاکی کے زخمی ہونے کو بیان کرتی ہیں ، ان تصویروں کے نشر کئے جانے کے کچھ دیر بعد نائجیرین منابع نے آپ کو فوجی ہاسپیٹل میں بھرتی ہونے کی خبر دی ۔
IHRC نے کچھ دنوں قبل اعلان کیا کہ اس کے پاس مدارک موجود ہیں کہ نائجیرین فوج نے حالیہ حملے کے قربانیوں کو ایک جمعی قبرستان میں دفن کردیا ہے ۔
لندن میں موجود اس مرکز نے شیخ ابراهیم زکزاکی کی آزادی اور شیعوں پر فوج کے تجاوز کے اعتراض میں مسالمت آمیز مظاھرین پر گولی چلائے جانے کے واقعہ کی تائید کی ہے ۔
بہت سارے ممالک اور مراکز کی جانب سے نائجیرین شیعوں پر ہونے والے حملے پر شدید تنقید کے باوجود دن بہ دن اس ملک کے حالات خراب ہوتے جارہے ہیں ۔